30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں
ہوگی وہ اسی قدر بُلند مرتبے کو پہنچے گا۔ چھوٹے چھوٹے کم ہمّت افراد کو چھوٹے چھوٹے کام بھی بہت بڑے معلوم ہوتے ہیں اور باہمّت افراد کی نظر میں بڑے سے بڑا کام کوئی مشکل نہیں ۔ (راہِ علم، ص 44)
(32)بڑے کام پسندیدہ ہیں
فرمانِ مصطفے صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم : ” اِنَّ اللہ یُحِبُّ مَعَالِیَ الْاُمُوْرِ وَاَشْرَافَهَا وَیَکْرَہُ سَفْسَافَھَا “ ترجمہ: اللہ پاک بلند پایہ اور اچھے کاموں کو پسند اور حقیر و رَدّی کا موں کو ناپسند فرماتا ہے۔ (معجم کبیر،3/131، حدیث : 2894) (راہِ علم، ص45)
شرحِ حدیث: اللہ پاک اچھے اَخلاق اور اچھی عادات والے کو پسند فرماتاہے جب کہ حقیر اورگھٹیا عادات والے کو نا پسند فرماتا ہے، انسان اچھی سوچ و فکر اور امتیاز کی وجہ سے فرشتہ صِفَت بن جاتا ہے جب کہ شَہْوت اور ناپسندیدہ صفات کی وجہ سے جانوروں کی صفات اختیار کر لیتا ہے، جو اچھے اَخلاق کا مالک ہوتا ہے تو اللہ پاک اس کے اخلاق کی پاکیزگی کی وجہ سے اسے فرشتوں کی صف میں شامل فرما لیتا ہے اور جو شخص بُرے اور گھٹیا اخلاق کا مالک ہوتا ہے تو وہ جانوروں کی صفات اختیار کر لیتا ہے جیسا کہ کتے کی طرح لڑائی جھگڑا ، اونٹ کی طرح کِیْنَہ پَرْوَر،چیتے کی طرح مُتَکَبِّر،لومٹری کی طرح دھوکے باز اور مختلف قسم کی شیطانی صفات پیدا ہو جاتی ہیں ۔ (التیسیر بشرح جامع الصغیر،1/271 ملخصاَ)
(33)کامِل اُستاذ کی اپنے قابِل ترین شاگرد کونصیحت
امامِ اعظم ابو حنیفہ رحمۃُ اللہ علیہ نے امام ابو یوسف رحمۃُ اللہ علیہ سے فرمایا: تم تو بہت کُندذہن تھے مگر تمہاری لگاتار کوشش نے تمہیں آگے بڑھایا لہٰذاہمیشہ سُستی سے بچتے رہنا کہ سُستی ایک بہت بڑی آفت اور منحوس چیز ہے۔ (راہِ علم، ص 45)
کتاب کا موضوع
کتاب کا موضوع