Book Name:Nigahon ke Hifazat kijiye

حضرت سَیِّدُنا ابنِ عباسرَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُما فرماتے ہیں:ایک شخص نبیِّ کریم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی خدمتِ اقدس میں حاضر ہوا ،اس کا خون بہہ رہاتھا،رسولِ اکرم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے اس سے ارشادفرمایا :تجھے کیا ہوا ؟اس نے عرض کی:میرے پاس سے ایک عورت گزری تو میں نے اس کی طرف دیکھا اور میری نگاہیں مسلسل اس کا پیچھا کرتی رہیں کہ اچانک میرے سامنے ایک دیوار آگئی جس نے مجھے زخمی کردیا اورمیرایہ حال کردیا جسے آپ ملاحظہ فرمارہے ہیں ۔تونبیِّ اکرم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے فرمایا:اللہ کریم جب کسی بندے سے بھلائی کاارادہ فرماتا ہے تواُسے دنیاہی میں اس کی سزادے دیتاہے۔(مجمع الزوائد ، کتاب التو بۃ ، باب فیمن عوقب بذنبہ فی الدنیا ،۱۰ /۳۱۳ ، رقم:۱۷۴۷۱)

(2)آنکھوں میں آگ بھر دی جائے گی

حُجَّةُالْاِسلام حضرت سَیِّدُنا امام محمد غزالی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ نقل کرتے ہىں:جو کوئى اپنى آنکھوں کو حَرام نظر سے پُر کرے گا اللہ پاک قِىامَت کے روز اُس کى آنکھوں کو آگ سے بھر دے گا ۔(مکاشفۃالقلوب، ص۱۰)

(3)آگ کی سلائی

حضرت سَیِّدُنا علامہ عبدالرَّحمن بن جوزى رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ نقل کرتے ہىں:عورت کے محاسن (ىعنى حُسن  و جمال) کو دىکھنا اِبلىس کے تِىر وں مىں سے زہر میں بجھا ہوا ایک تِىر ہے،جس نے نامَحْرم سے آنکھ کى حفاظت نہ کى اُس کى آنکھ مىں بروزِ قىامت آگ کى سَلائى پھىرى جائے گى۔(بحر الدموع،ص۱۷۱)

غور کیجئے! سُرمہ لگاتے ہوئے ہمارے ہاتھ کانپتے ہیں ، اگر سُرمہ کی سَلائی آنکھ سے ہلکی سی بھی ٹکرا جاۓ یا سُرمہ ذرا تیز ہو تو  ہماری  چىخ نکل جاتی ہے،جب ہمیں سُرمے کی معمولی سی سَلائی تڑپا کر رکھ دیتی ہےتو بدنِگاہی کے سبب اگر اللہ پاک پاک ناراض ہوگیا  اور ہماری آنکھ مىں آگ کی سَلائی پھیر دی گئی تو ہمارا کیا بنے گا؟بدقسمتی سے آج  کل  بعض نادان بدنِگاہی کے اس قدر عادی ہوچکے ہیں کہ مَعَاذَ اللہثُمَّ