Book Name:Nigahon ke Hifazat kijiye

ہمیشہ سَر اور آنکھیں  جُھکائے رکھتے!

دعوتِ اسلامی کے اشاعتی ادارے مکتبۃ المدینہ کی کتاب”اِحیاءُ العلوم“جلد:1 صفحہ نمبر529 پر ہے:منقول ہے کہ حضرت سیِّدُنا رَبیع بن خَیْثَم رَحْمَۃُ اللّٰہِ تَعَالٰی عَلَـیْہ ہمیشہ سر اور آنکھیں  جھکائے رکھتے تھے حتّٰی کہ بعض لوگ آپ کو نابینا سمجھتے ۔ آپ 20سال حضرت سیِّدُنا عبداللّٰہ بن مسعود رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ کے گھر حاضر ہوتے رہے ،جب حضرت سیِّدُنا ابنِ مسعود رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ کی کنیز اُنہیں (آتے) دیکھتی تو کہتی:”آپ کے نابینا دوست تشریف لائے ہیں۔“حضرت سیِّدُنا عبداللّٰہ بن مسعود رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ اس کی بات سن کر مسکرا دیتے۔آپ جب دروازہ بجاتے، کنیز باہر نکلتی توانہیں  سر اور آنکھیں  جھکائے دیکھتی۔ حضرت سیِّدُنا عبداللّٰہ بن مسعود رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ جب حضرت سیِّدُنا رَبیع بن خَیْثَم رَحْمَۃُ اللّٰہِ تَعَالٰی عَلَـیْہ کو دیکھتے تو یہ آیت ِ مقدسہ تلاوت کرتے:باقی(اس لفظ سے کیا مراد ہے رہنمائی فرمادیجئے)

وَ بَشِّرِ الْمُخْبِتِیْنَۙ(۳۴) (پ۱۷،الحج:۳۴)                                         تَرْجَمَۂ کنز الایمان:اور اے محبوب خوشی سُنادو ان تواضع والوں  کو۔

اور(آیتِ مقدسہ تلاوت کرنے کے بعد)فرماتے:خدا کی قسم! اگر حضورِ انور صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَـیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم تمہیں  دیکھتے تو تم سے خوش ہوتے۔ ایک روایت میں  ہے کہ آپ کو پسند فرماتے۔ ایک روایت میں  ہے کہ آپ کو دیکھ کر مسکرا دیتے۔(احیاء العلوم،کتاب اسرار الصلاۃ،الباب الثالث،حکایات واخبار فی صلاۃ الخاشعین،۱/ ۲۳۲)

آنکھوں کا قُفْلِ مدینہ

حضرت سیِّدُناحَسّان بِن اَبی سِنان رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ نَمازِ عید کے لئے گئے۔ جب واپَس گھر تشریف لائے تو آپ کی زَوجہ کہنے لگی :آج آپ نے کتنی عورَتیں دیکھیں؟آپ خاموش رہے ،جب اُنہوں نے زیادہ اِصرار کیا تو فرمایا: گھر سے نکلنے سے لے کر،تمہارے پاس واپَس آنے تک میں اپنے( پاؤں کے)