Book Name:Nigahon ke Hifazat kijiye

صَدائے مدینہ“لگانا کہتے ہیں۔اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّ  وَجَلَّدعوتِ اسلامی کی مرکزی مجلسِ شوریٰ کی طرف سے12مدنی کاموں میں سے اِس مدنی کام کا رِسالہ بنام "صدائے مدینہ"بھی منظرِ عام پر آچکا ہے۔

"صدائے مدینہ"کی برکت سے نمازِ تہجد کی سعادت مل سکتی ہے۔

"صدائے مدینہ"کی برکت سے نماز کی حفاظت ہوتی ہے۔

"صدائے مدینہ"کی برکت سےمسجد کی پہلی صف میں تکبیرِاُولیٰ کے ساتھ نمازِ فجرکی ادائیگی ہو سکتی ہے۔

"صدائے مدینہ" کی برکت سے"نیکی کی دعوت"دینے کا ثواب بھی کمایاجاسکتاہے۔

"صدائے مدینہ"کی برکت سے دعوتِ اسلامی کی نیک نامی اور ہوگی،دعوتِ اسلامی کی تشہیر ہوگی۔

"صدائے مدینہ"لگانے والا باربارمُسلمانوں کوحج اورمیٹھا مدینہ دیکھنے کی دُعا دیتاہے،اللہ پاک نے چاہا تو یہ دُعائیں،اس کے حق میں بھی قبول ہوں گی۔

"صدائے مدینہ"میں پیدل چلنے کی برکت سے صحت بھی اچھی ہوگی۔

صدائے مدینہ لگانا(یعنی مسلمانوں کو نمازِ فجر کے لیے جگانا) سُنّتِ صحابہ ہے چنانچہ

اَمِیْرُ المؤمنین حضرت سَیّدُنا عمر فاروقِ اعظم رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ نمازِ فجر کےلیے لوگوں کو جگاتے ہوۓ مسجد تشریف لاتے تھے۔(طبقات کبریٰ، ذکر استخلاف عمر، ۳/۲۶۳مفہوماً)آئیے!بطورِ ترغیب صدائے مدینہ لگانے کی ایک  مَدَنی بہار سنئے اور جھومئے چنانچہ

سرکار صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم کی بارگاہ سے بُلاوا آگیا

     ٹھینگ موڑ (قُصور،پنجاب)کے علاقے اِلٰہ آباد کے مُقِیْم اسلامی بھائی جو دعوتِ اسلامی کے  مَدَنی ماحول سے وابستہ تو تھے لیکن  مَدَنی کاموں کے سِلْسِلے میں سُستی کا شِکار تھے۔اِتِّفاق سے مُحَرَّمُ الْحَرام ۱۴۳۱ ؁ ھ بمطابق جنوری 2010 ؁ء کو دعوتِ اسلامی کے ڈویژن مُشاوَرت کے ذِمَّہ دار اسلامی بھائی سے اُن