Book Name:Husn e Mustafa ﷺ

بھلائی مانگتاہوں،اللہ عَزَّ  وَجَلَّ کے نام سے ہم (گھر میں ) داخل ہوئے اور اسی کے نام سے باہر آئے اور اپنے رب اللہ عَزَّ  وَجَلَّ پر ہم نے بھروسہ کیا ) دعا پڑھنے کے بعد گھر والوں کو سلام کرے پھر بارگاہِ رسالت میں سلام عرض کر ے اس کے بعد سورۃُ الِاخلاص شریف پڑھے۔ اِنْ شَاءَ اللہ عَزَّوَجَل روزی میں بَرَکت  اور گھر یلو جھگڑوں سے بچت ہو گی٭اپنے گھر میں آتے جاتے محارِم ومَحرمات (مَثَلاً ماں، باپ ، بھائی،بہن، بال بچّے وغیرہ)کوسلام کیجئے٭ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ کا نام لئے بغیر مَثَلاً بسم اللہ کہے بِغیر جو گھر میں داخل ہوتا ہے شیطان بھی اُس کے ساتھ داخِل ہو جاتا ہے٭ اگر ایسے مکان(خواہ اپنے خالی گھر) میں جانا ہو کہ اس میں کوئی نہ ہو تو یہ کہئے:اَلسَّلَامُ عَلَیْنَا وَعَلیٰ عِبَادِ اللہ الصّٰلِحِیْن (یعنی ہم پر اور اللہ عَزَّوَجَلَّ کے نیک بندوں پر سلام ) فِرِشتے اس سلام کا جواب دیں گے۔ ( رَدُّالْمُحتارج۹ ص ۶۸۲)یا اس طرح کہے:اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ اَیُّھَا النَّبِیُّ  (یعنی یا نبی آپ پر سلام ) کیونکہ حضور اقدس صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی رُوحِ مبارَک مسلمانوں کے گھروں میں تشریف فرما ہوتی ہے۔(بہارِشريعت حصّہ۶ا ص۹۶، شرح الشّفاء للقاری ج۲ص۱۱۸)٭ جب کسی کے گھر میں داخل ہونا چاہیں تو اِس طرح کہئے : السلامُ علیکم کیا میں اندر آسکتا ہوں ؟٭اگر داخلے کی اجازت نہ ملے تو بخوشی لوٹ جائیے ہو سکتا ہے کسی مجبوری کے تحت صاحبِ خانہ نے اجازت نہ دی ہو٭جب آپ کے گھر پر کوئی دستک دے تو سنّت یہ ہے کہ پوچھئے: کون ہے؟ باہَر والے کو چاہئے کہ اپنا نام بتائے : مَثَلاً کہے: محمد الیاس۔ نام بتانے کے بجائے اس موقع پر”مدینہ!“، میں ہوں! “ ”دروازہ کھولو“ وغیرہ کہنا سنّت نہیں٭ جواب میں نام بتانے کے بعد دروازے سے ہٹ کر کھڑے ہوں تا کہ دروازہ کھلتے ہی گھر کے اندر نظر نہ پڑے (10) کسی کے گھر میں جھانکنا ممنوع ہے ۔بعض لوگوں کے مکان کے سامنے نیچے کی طرف دوسروں کے مکانات ہوتے ہیں لہٰذا بالکونی وغیرہ سے جھانکتے ہوئے اس بات کا خیال رکھنا چاہئے  کہ ان کے گھروں میں نظر نہ پڑے (11) کسی کے گھر جائیں تو وہاں کے انتِظامات پر بے جا تنقید نہ کیجئے اس سے اُس کی دل آزاری ہو سکتی ہے (12) واپَسی پر اہلِ خانہ کے حق