Book Name:Husn e Mustafa ﷺ

پیارے آقا صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی آنکھوں کی ٹھنڈک  نماز کو چھوڑیں گے؟ کیا چہرےکو داڑھی شریف سےسجانے کے بجائےداڑھیاں منڈوائیں گے؟پیارے آقا صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی اِس عظیم سُنّت کو کیا گندی نالیوں میں بہائیں گے؟کیا اب بھی والدین کی نافرمانی اور رشتہ داروں سے بدسلوکی سے پیش آئیں گے ؟کیا اب بھی فلموں ڈراموں،گانے باجوں اور دیگر غیرشرعی کاموں میں اپنی زندگی بربادکریں گے ؟کیا یہی  محبتِ رسول  کا تقاضہ ہے؟ہمیں توصحابہ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان  کے نقشِ قدم پر چلتے ہوئے  نبیِ کریم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی اطاعت وفرمانبرداری کرنی چاہیے،جن کاموں سے بچنے کا حکم ارشاد فرمایا ،ان کے قریب بھی نہیں جانا چاہیے اور جن کاموں کے کرنے کاحکم ارشاد فرمایاگیا ہے،ان میں ہر گز تاخیر نہیں کرنی چاہیے، کیونکہ ایک مسلمان پراللہعَزَّ  وَجَلَّ اوراس کے رسول صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی اِطاعت  واجب ہے،چُنانچہ پارہ 9سُوْرَۃُ الاَنْفال آیت نمبر1 میں فرمانِ باری تَعالیٰ ہے :

وَ اَطِیْعُوا اللّٰهَ وَ رَسُوْلَهٗۤ اِنْ كُنْتُمْ مُّؤْمِنِیْنَ(۱) (پ۹،الانفال :۱)

 تَرْجَمَۂ کنز الایمان:اوراللہ و رسول کا حکم  مانو اگر ایمان رکھتے ہو۔

میٹھے میٹھےاسلامی  بھائیو!اس لئےہمیں چاہیےکہ ہم بھی ہر حال میں اللہ عَزَّ  وَجَلَّ اور اس کے رسول صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی اطاعت وفرمانبرداری کریں اور آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی سُنّتوں پر مضبوطی سے عمل کرتے ہوئے زندگی بسر کریں کہ یہی ہماری نَجاتSalvation))کا ذریعہ ہے۔ آیئے! اس ضمن میں دو(2)فرامینِ مُصْطَفٰے صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم سماعت فرمائیے:چنانچہ

1.      ارشادفرمایا :مَنْ اَطَاعَنِیْ دَخَلَ الْجَنَّۃَ وَ مَنْ عَصَانِیْ فَقَدْ اَبیٰ، یعنی جس نے میرا حکم مانا، وہ جنَّت میں داخل ہو گیا اور جس نے میری نافرمانی کی وہ اِنکارکرنے والا ہو گیا۔ (بخاری، ۴/۴۹۹، حدیث:۷۲۸۰ )

2.      ارشاد فرمایا :تم میں سے کوئی اس وَقْت تک (کامل) مومن نہیں ہوسکتا،جب تک کہ اس کی خواہش میرے لائے ہوئے کے تابع نہ ہوجائے۔ (مشکاۃ المصابیح، کتاب الایمان، باب الاعتصام...الخ، ج۱، ص۵۴، الحدیث:۱۶۷)

          میٹھے میٹھے اسلامی  بھائیو! معلوم ہوا اطاعتِ رَسُول جنت میں داخلے کا سبب ہے،یادرہے!