Book Name:Takabbur Ka Anjam Ma Musalman Ko Haqeer Jannay Ki Muzammat

اِنَّ الَّذِیْنَ یَسْتَكْبِرُوْنَ عَنْ عِبَادَتِیْ سَیَدْخُلُوْنَ جَهَنَّمَ دٰخِرِیْنَ۠(۶۰) (پ۲۴، المؤمن:۶۰)

تَرْجَمَۂ کنز الایمان :بے شک وہ جو میری عبادت سے اونچے کھنچتے(تکبُّر کرتے)ہیں عنقریب جہنم میں جائیں گے ذلیل ہوکر۔

پارہ  9سُوْرَۂ  اَعْراف آیت نمبر146میں فرمانِ رَبُّ الْعباد ہے:

سَاَصْرِفُ عَنْ اٰیٰتِیَ الَّذِیْنَ یَتَكَبَّرُوْنَ فِی الْاَرْضِ بِغَیْرِ الْحَقِّؕ-

تَرْجَمَۂ کنز الایمان:اور میں اپنی آیتوں سے انہیں پھیردوں گا جوزمین میں ناحق اپنی بڑائی چاہتے ہیں۔

مُفَسِّرِقرآن حضرت سیِّدُنا ابنِ جُرَیج رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ اس آخری آیت کے بارے میں فرماتے ہیں:اس کا مطلب یہ ہے کہ تکبُّر کرنے والے نہ قرآنی آیات میں غور وفکر کرسکیں گے نہ ان سے عِبرت حاصل کریں گے۔([1])

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!سنا آپ نے کہ بندوں کے حق میں تکبُّر کس قدر ہلاکت خیز خصلت ہے کہ تکبُّر کرنے والے اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  کے نزدیک ناپسندیدہ بندے ہیں،ایسے بد نصیبوں کے دلوں پر اللہ  عَزَّ  وَجَلَّ  مہر لگادیتا ہے،تکبُّر کرنے والے قرآنی آیات میں غور و فکر کرنے اور ان سے عبرت و نصیحت حاصل کرنے سے محروم ہوجاتے ہیں اور ایسے بد بخت ذلیل و رُسوا ہوکر جہنم (Hell) میں جائیں گے۔اَلْاَمَان وَالْحَفِیْظ

بد قسمتی سے اس قدر وعیدوں کے باوجود بھی بعض نادان لوگ غرور و تکبُّر کے نشے میں اس قدر بدمست رہتے ہیں کہ غریبوں،فقیروں،مسکینوں،یتیموں،اسی طرح دِینی یا دُنیوی اعتبار سے اپنے سے کم مرتبے والوں کی عزّت کرنا،انہیں سلام کرنا یا ان  کے سلام کا جواب دینا،ان کے ساتھ آپ جناب سے


 



[1] احیاء العلوم، کتاب ذم الکبرو العجب، باب بیان حقیقۃ الکبر و آفتہ،۳/۴۲۳مفہوما