Book Name:Takabbur Ka Anjam Ma Musalman Ko Haqeer Jannay Ki Muzammat

اُسے اُسی درجے گِرا دیتا ہے حتی کہ اُسے اَسْفَلُ السّافِلِین(سب سے نچلے درجے) میں کردیتا ہے۔([1]) اسی طرح ایک اور حدیثِ پاک میں ہے:جو اپنے مسلمان بھائی کے سامنے عاجزی اختیار کرے گا اللہ عَزَّوَجَلَّ اسے بلندی عطافرمائے گا اور جو اس کے سامنے اپنی بڑائی کا اظہار کرے گا اللہ عَزَّ  وَجَلَّ اسے رُسوا کردے گا۔([2])

        میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!ان احادیثِ مبارکہ میں خود کو افضل و بہتر سمجھنے والوں کے لئے لمحہ فکریہ ہے کہ جو شخص تکبُّر کی وجہ سے اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  کے نزدیک ذلیل و رُسوا ہو، اس کا دُنیاوی عزّت و وقار یقیناً کسی کام کا نہیں کیونکہ حقیقی عزّت و وقار تو یہی ہے کہ بندہ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  کی رِضا کے لئے عاجزی اختیار کرے اور اس کی بارگاہ میں معزّز و مکرَّم ہوجائے۔آئیے! عاجزی اختیار کرنے اور تکبُّر کی ہلاکت خیزیوں سے بچنے کا جذبہ اپنے دل میں پیدا کرنے کیلئے تکبُّر کی مذمت  کے بارے میں 4 فرامینِ خداوندی سُنتے ہیں:

چنانچہ پار14سُوْرَۂ نَحْل آیت نمبر 23 میں خدائے رحمٰن کا فرمانِ عبرت نشان ہے:

اِنَّهٗ لَا یُحِبُّ الْمُسْتَكْبِرِیْنَ(۲۳) تَرْجَمَۂ کنز الایمان:بے شک وہ مغرور وں کو پسند نہیں فرماتا۔

پارہ  24 سُوْرَۂ مؤمن  آیت نمبر35 میں رَبُّ العلمین  عَزَّ  وَجَلَّ ارشاد فرماتا  ہے:

كَذٰلِكَ یَطْبَعُ اللّٰهُ عَلٰى كُلِّ قَلْبِ مُتَكَبِّرٍ جَبَّارٍ(۳۵)     

تَرْجَمَۂ کنز الایمان:اللہ یوں ہی مہر کردیتا ہے متکبُّر سر کش کے سارے دل پر۔

پارہ24 سُوْرَۂ مؤمن آیت نمبر 60 میں خدائے جباّر و قہّار ارشاد فرماتا ہے:


 

 



[1] الاحسان بترتیب صحیح ابن حبان،کتاب الحظر و الاباحۃ، باب التواضع والکبر والعجب ،۷/۴۷۵، حدیث: ۵۶۴۹

[2] المعجم الاوسط ،باب الف ،۵/ ۳۹۰،حدیث:۷۷۱۱