Book Name:Takabbur Ka Anjam Ma Musalman Ko Haqeer Jannay Ki Muzammat

1.     ارشاد فرمایا:بے شک جہنّم میں ایک مقام ہے جس میں تکبُّر کرنے والوں کو ڈال کر اوپر سے بند کردیا جائے گا۔([1])

2.    ارشاد فرمایا کہ متکبُّرین کو قیامت کے دن چیونٹیاں (Ants) بنا کر انسانی شکلوں میں اٹھا یاجائے گا کہ ہر چھوٹی سے چھوٹی چیز ان پر غالب آجائے گی پھر انہیں جہنم کے ایک قید خانے کی طرف ہانکا جائے گا جسے ”بُوْلَس“ کہا جاتا ہے،وہاں آگوں کی آگ انہیں اپنی لپیٹ میں لے لے گی(یہی نہیں بلکہ) انہیںطِیْنَۃُ الْخَبَال یعنی جہنمیوں کی پیپ پلائی جائے گی۔([2])

3.    ارشاد فرمایا کہ جس کے دل میں رائی کے دانے جتنا بھی ایمان ہوگا وہ جہنم میں داخل نہ ہوگا اور جس کے دل میں رائی کے دانے جتنا تکبُّر ہو گا وہ جنت میں داخل نہ ہوگا۔([3])

حضرت علامہ علی قاری رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ اس حدیث پاک کے تحت فرماتے ہیں: جنت میں داخل نہ ہونے سے مُراد یہ ہے کہ تکبُّر کے ساتھ کوئی جنت میں داخل نہ ہو گا بلکہ عذاب بھگتنے کے ذریعے یا اللہ تعالیٰ کے عَفْو و کرم سے تکبُّر اور ہر بُری خصلت سے پاک و صاف ہو کر جنّت میں داخِل ہو گا۔([4])

امیرِ اہلسنّت،بانیِ دعوتِ اسلامی حضرت علامہ  مولانا ابوبلال  محمد الیاس قادری دامت برکاتہم العالیہ غُلامانِ رسول کوسمجھاتے اورنیکی کی دعوت سے مالامال مدنی پھول عطافرماتے ہوئے اپنے مجموعہ کلام"وسائلِ بخشش"میں فرماتے ہیں:

خوب انساں کو کرتی ہے رُسوا               جب زباں بے لگام ہوتی ہے


 

 



[1] مساوی الاخلاق للخرائطی ، باب ماجاء فی ذم العجب والکبر...الخ ، ص ۲۳۴، حدیث : ۵۷۷

[2] مسندللامام احمد بن حنبل، مسند عبداللہ بن عمروبن العاص، ۲/ ۵۹۶، حدیث:۶۶۸۹

[3] مسلم، کتاب الایمان،باب تحریم الکبروبیانہ،ص ۶۱،حدیث: ۲۶۶

[4] مرقاۃ المفاتیح،کتاب الآداب، باب الغضب والکبر،ج۸،ص۸۲۸،۸۲۹