Book Name:Tazeem e Mustafa kay waqiat

حضور صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ  کی نیند پر قربان کر دی۔([1])

مولیٰ علی نے واری تری نیند پر نماز

اور وہ بھی عصر سب سے جو اعلیٰ خَطَر کی ہے

ثابت ہوا کہ جملہ فرائض فُروع ہیں

اصلُ الاُصول بندگی اُس تاجور کی ہے

(حدائق بخشش،۲۰۳-۲۰۵،ملتقطا)

اشعارکا خلاصہ:یعنی  حضرت سَیِّدُنا علی المرتضی رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ نے عصر کی نماز جو سب سے افضل و اعلیٰ نماز ہے ،آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی نیند پر قربان کردی، جس سے معلوم ہوا کہ سب سے پہلے مدینے کے تاجور،شہنشاہِ بَحْر و بَر صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی خدمت و تعظیم کا درجہ ہے،باقی تمام فرائض کا درجہ اس کے بعد ہے۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                   صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

        میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!ابھی ہم نے بہارِ شریعت کی روشنی میں تعظیمِ مُصْطَفٰے صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ سے مُتَعَلّق  دینِ اسلام کا ایک نہایت ہی اہم عقیدہ سُنا کہ ”حضورِ اقدس صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی تعظیم یعنی اعتقادِ عظمت جزو ِایمان و رکنِ ایمان ہےاور فعلِتعظیم،ایمان کے بعد ہر فرض سے مُقدّم (یعنی بڑھ کر )ہے“ لہٰذا ہمیں چاہئے کہ تعظیمِ مُصْطَفٰے  صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا چراغ اپنے دل میں ہمیشہ روشن رکھیں اور اس کے لئے صرف اور صرف خُوش عقیدہ لوگوں کی صحبت اِخْتِیار کریں ۔یاد رکھئے ! تعظیمِ مُصْطَفٰے  کا جذبہ اور ایمان کی حفاظت کی فکر اپنے دل میں پیدا کرنے کے لئے جس طرح خُوش عقیدہ و نیک لوگوں کی صحبت اِخْتِیار کرنا ضروری ہے اسی طرح علمِ دین حاصل کرنا بھی نہایت ضروری ہے ۔


 

 



[1]  بہارِ شریعت،حصہ اول،۱/۷۴،بتغیر قلیل