Dar Sunana Sunnat e Anbiya Hai

Book Name:Dar Sunana Sunnat e Anbiya Hai

نشے کے عادِی تھے، آپ نے ایک مرتبہ خوفِ قیامت پر مبنی ایک خواب تھا، جو آپ کی تَوْبَہ کا سبب بنا، آپ نے تَوْبَہ کی اور ولایت کے بلند ترین مقام پر پہنچ گئے۔ وہ خواب کیا تھا؟ کتابوں میں لکھا ہے: آپ کی ایک بیٹی تھی، آپ اس سے بہت محبّت کیا کرتے تھے۔ آپ کی اس بیٹی کا اِنتقال ہو گیا۔ بیٹی کے اِنتقال کے بعد آپ نے ایک دِن خواب دیکھا، کیا دیکھتے ہیں کہ قیامت کا ہوش رُبا مَنْظَر ہے، آپ اپنی قبر سے نکلے،ساتھ ہی ایک بڑا اَژْدھا بھی آپ کی قبر سے نکلا اور آپ کا پیچھا کرنے لگا،آپ اس سے ڈر کر دوڑنے لگے،وہ اَژْدھا بھی آپ کے پیچھے تیز رینگنے لگا، آپ دوڑتے دوڑتے ايک کمزور سے بُوڑھے کے قريب سے گزرے، آپ نے اُسے پُکارا کہ مجھے اِس اَژْدھے سے بچاؤ! مگر اس بوڑھے نے جواب دیا: میں کمزور ہوں، میں تمہیں اس سے نہیں بچا سکتا۔حضرت مالِک بن دینار رحمۃُ اللہِ علیہ دوڑتے دوڑتے ایک پہاڑ پر چڑھ گئے،اس پر شاميانے اور سائبان لگے ہوئے تھے، اچانک ايک آواز آئی: اس نااُميد کو دُشمن کے نرغے میں جانے سے پہلے ہی گھير لو! تو بہت سے بچوں نے انہيں گھیر لیا، جن میں آپ کی وہ بيٹی بھی تھی، وہ آپ کے پاس آئی، اُس نے اَژْدھا کو مارا تو وہ بھاگ گيا اور پھر وہ آپ کی گود میں بیٹھ گئی، اُس نے آپ کو بتایا کہ بابا جان! وہ اَژْدھا اَصْل میں آپ کے بُرے اَعْمال تھے اور وہ بُوڑھا جس کے قریب سے آپ گزرے، وہ آپ کا اچھا عمل تھا، آپ نے بُرے اَعْمال کے ذریعے اسے اتنا کمزور کر دیا کہ اس میں آپ کے بُرے اَعمال کا مُقابَلَہ کرنے کی طاقت ہی نہیں رہی، لہٰذا آپ اللہ پاک کی بارگاہ میں تَوْبَہ کریں اور خود کو ہلاکت سے بچانے کی کوشش کریں۔

یہ خواب دیکھنے کے بعد حضرت مالِک بن دینار رحمۃُ اللہِ علیہ نیند سے بیدار ہوئے تو