Book Name:Dar Sunana Sunnat e Anbiya Hai
سننے سے پہلے کچھ اچھّی اچھّی نیّتیں کر لیتے ہیں، نیت کیجیے!*رضائے الٰہی کے لیے بیان سُنوں گا*بااَدَب بیٹھوں گا* خوب تَوَجُّہ سے بیان سُنوں گا*جو سُنوں گا، اُسے یاد رکھنے، خُود عمل کرنے اور دوسروں تک پہنچانے کی کوشش کروں گا۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
صحابئ رسول حضرت عبدُ اللہ بن عُمر رَضِیَ اللہُ عنہ ما سے روایت ہے، فرماتے ہیں: ایک مرتبہ رسولِ اکرم، نُورِ مُجَسَّم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے خُطبہ دیتے ہوئےفرمایا: (اے لوگو...!!) 2عظیم چیزوں کو مت بُھولو...!! (1):ایک جنّت (2):اور دوسری جہنّم۔
یہ کہہ کر آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم رونے لگے، اتنا روئے، اتنا روئے کہ داڑھی مبارَک کے کِنَارے آنسوؤں سے تَر ہو گئے۔ پِھر فرمایا: اُس ذات کی قسم! جس کے قبضے میں مُحَمَّد (صلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم) کی جان ہے، آخرت سے مُتَعلِّق اگر تُم وہ جان لیتے، جو میں جانتا ہوں تو تم پہاڑوں کی طرف نکل جاتے اور اپنے سروں پر مٹّی ڈالا کرتے۔ ([1])
مجھے سچّی توبہ کی توفیق دیدے پئے تاجدارِ حرم یاالٰہی!
مجھے نارِ دوزخ سے ڈر لگ رہا ہے ہو مجھ ناتُواں پر کرم یاالٰہی!([2])
پیارے اسلامی بھائیو! حدیثِ پاک جو ہم نے سُنی، اِس سے ہمیں بہت کچھ سیکھنے کو ملتا ہے۔ سب سے پہلے تو اس نصیحت پر تَوَجُّہ کیجیے کہ جو مَحْبوبِ ذیشان، مکی مَدَنی سُلطان صَلَّی اللہُ