Gharelu Zindagi Ki Sunnatain aur Adaab

Book Name:Gharelu Zindagi Ki Sunnatain aur Adaab

اکیلے رِہ گئے  مگر اِن کے شوقِ تلاوت پر قربان! انہوں نے تِلاوت میں کمی نہ آنے دی، اب حضرت حَسَن بن صالح رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ اکیلے ہی اپنی والدہ اور بھائی کے حِصّے کی بھی تِلاوت کرتے یعنی روزانہ اکیلے ہی پُورا قرآنِ کریم ختم کیا کرتے تھے۔

حضرت علی بن صالِح رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ کے ایک قریبی شخص کا بیان ہے؛ جس رات حضرت علی بن صالِح رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ کا انتقال ہوا، میں ان کے پاس تھا، آپ نے مجھ سے پانی مانگا، میں اس وقت نماز پڑھ رہا تھا، لہٰذا فوراً پانی پیش نہ کر پایا، نماز سے فارِغ ہو کر میں جلدی سے پانی لے کر حاضِر ہوا تو حضرت علی بن صالِح رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ نے فرمایا: میں نے ابھی ابھی پانی پی لیا ہے۔ مجھے بڑی حیرانی ہوئی کہ میرے سِوا یہاں کوئی نہیں ہے، پھر پانی کس نے پیش کیا؟ میں نے حضرت علی بن صالِح رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ سے اپنی اس حیرانی کا ذِکْر کیا تو فرمایا: اللہ  پاک کی رحمت سے ابھی ابھی حضرت جبریلِ امین علیہ السَّلام نے مجھے پانی پِلایااور فرمایا: انبیا، صدیقین، شُہدا اور صالحین (یعنی نیک بندے) وہ لوگ ہیں، جن پر اللہ  پاک نے انعام فرمایا، (اے علی بن صالِح!) سُنو...! تم، تمہارا بھائی اور تمہاری والدہ بھی انہی نیک لوگوں میں شامِل ہیں، جن پر اللہ  پاک کا انعام ہے۔

اس شخص کا کہنا ہے، یہ حضرت علی بن صالِح رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ کی آخری گفتگو تھی، اس کے ساتھ ہی آپ کی روح پرواز کر گئی۔([1]) اللہ  پاک کی ان پر رحمت ہو اور ان کے صدقے ہماری بےحساب بخشش ہو۔ اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم ۔

تلاوت کی توفیق دیدے الٰہی!                                گناہوں کی ہو دُور دل سے سیاہی


 

 



[1]...صفۃ الصفوۃ، جزء:3، جلد:2، صفحہ:100و101بتغیرقلیل۔