Ikhtiyarat e Mustafa

Book Name:Ikhtiyarat e Mustafa

نبی  عَلَیْہِ السَّلَام کے مُقابلے میں کوئی اپنی ذات کا بھی خود مُخْتار نہیں ۔([1])

سُبْحٰنَ اللہ!پیارے اسلامی بھائیو! آپ نے سناکہ خالقِ کائنات نے اپنے محبوب صَلَّی اللہُ  عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو کیسے کیسے اِخْتِیارات سے  نوازا ہے کہ مسلمانوں کے آپس کے مُعاملات میں بھی آپ صَلَّی اللہُ  عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو حاکم ومُختار بنا کر مُسلمانوں پر آپ صَلَّی اللہُ  عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی اِطاعت کو لازِم قرار دے دِیا۔ یوں ہی آپ صَلَّی اللہُ  عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو اِس بات کا بھی اِخْتِیار دے دِیا کہ جسے چاہیں، جو چاہیں حکم فرمادیں اور جس چیز سے چاہیں، جب چاہیں، منع فرمادیں چُنانچہ

صَدْرُ الشَّریعہ مُفتی محمد اَمْجد علی اَعْظَمی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ فرماتے ہیں:حضورِ اَقْدَسصَلَّی اللہُ  عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ، اللہ کے نائبِ مُطْلَق ہیں، تمام جہان، حُضُور (صَلَّی اللہُ  عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ) کے تحتِ تَصَرُّف (یعنی اِخْتِیار میں )کر دِیا گیا، جو چاہیں کریں ، جسے جو چاہیں دیں ، جس سے جو چاہیں واپس لیں،تمام جہان میں اُن کے حکم کا پھیرنے والا کوئی نہیں ، تمام جہان اُن کا مَحْکُوْم (یعنی حکم کا پابند)ہے اور وہ اپنے رَبّ کے سِوا کسی کے مَحْکُوْم نہیں،تمام آدمیوں کے مالک ہیں،جو اُنہیں اپنا مالک نہ جانے حلاوتِ سنّت(یعنی سنّت کی مِٹھاس) سے محروم رہے، تمام زمین اُن کی مِلک ہے، تمام جنّت اُن کی جاگیر ہے، مَلَکُوْتُ السَّمٰوَاتِ وَالْاَرْض(یعنی آسمان و زمین کی سَلْطَنَتیں)حضور (صَلَّی اللہُ  عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ) کے زیر ِفرمان، جنّت و نار کی کُنْجِیاں دستِ اَقْدَس میں دے دی گئیں،  رِزْق و خیر اور ہر قِسَم کی عطائیں،حضور (صَلَّی اللہُ  عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ) ہی کے دربار سے تَقْسِیْم ہوتی ہیں، دُنیا و آخرت، حضور(صَلَّی اللہُ  عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ) کی عطا کا ایک حِصَّہ ہے۔شریعت کے اَحْکام حضور (صَلَّی اللہُ  عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ) کے قبضے میں کر دئیے گئے کہ جس پر جو چاہیں حرام فرمادیں اور جس کے لئے جو چاہیں حلال کر دیں اور جو فرض چاہیں معاف فرما دیں۔([2])

 پیارےاسلامی بھائیو! آئیے اِس ضمن میں اِخْتِیاراتِ مُصْطَفٰے  صَلَّی اللہُ  عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے چند واقعات


 

 



[1]خزائنُ العرفان ،پ ۲۲،الاحزاب،تحت الایۃ:۳۶ بتغیر

[2] بہار شریعت،حصہ۱،۱/۷۹ تا۸۵ بتغیر