Book Name:Imdaad e Mustafa Kay Waqiaat
الْمُؤْمِنِیْنَۚ-وَ الْمَلٰٓىٕكَةُ بَعْدَ ذٰلِكَ ظَهِیْرٌ(۴)
(پ ۲۸، التحریم:۴)
اور جبریل اور نیک ایمان والے اور اس کے بعد فرشتے مددگار ہیں ۔
تفسیر صراطُ الجنان میں اس آیتِ کریمہ کے تحت لکھاہے:اس آیت میں حضرت جبریل عَلَیْہِ السَّلَام اور نیک مسلمانوں کو مولیٰ یعنی مدد گار فرمایا گیا اور فرشتوں کو ظہیر، یعنی معاون(مددکرنے والے) قرار دیا گیا، اس سے معلوم ہوا!اللّٰہ پاک کے بندے مدد گار(مددکرنے والے) ہیں ،یاد رہے! جہاں غیرُ اللّٰہ (اللہ پاک کے علاوہ کسی اور)کی مدد کی نفی ہے،وہاں حقیقی مدد مراد ہے۔(صراط الجنان، ۱۰/ ۲۱۸)
اللہ پاک کی عطاسے مَدَنی آقا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی سِیرتِ مبارَکہ میں مدد کرنے کی تو اتنی مثالیں موجود ہیں کہ اگر سب جمع کی جائیں تو ایک عظیمُ الشَّان کتاب تیار ہوسکتی ہے۔آئیے! مختصراً چند مثالیں سنتے ہیں :
تھوڑا کھانا پورے لشکر کو کافی ہوگیا
بخاری شریف کی حدیثِ پاک میں ہے، نبیِّ کریم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے تھوڑے سے کھانے سے پورے لَشکر کو سَیْرفرمادیا۔(بخاری، کتاب المغازی، باب غزوۃ الخندق …الخ، ۳/۵۱-۵۲، حدیث:۴۱۰۱ ماخوذاً)
دودھ کا ایک پیالہ اورستر صحابہ عَلَیْھِمُ الرِّضْوَان
حضرت امام بخاری رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ نے یہ حدیث بھی نقل فرمائی ہے کہ آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے دودھ کےایک پیالے سے 70صحابَۂ کرام رَضِیَ اللہُ عَنْہُمْ اَجْمَعِیْن کوسیراب فرمادیا۔چنانچہ حضرت ابو ہریرہ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ بیان کرتے ہیں کہ میں بھوک کی شدت سے کبھی اپنے پیٹ کو زمین سے لگایا کرتا تھااور کبھی پیٹ پر پتھر باندھ لیا کرتا تھا۔ ایک دن میں اس راستے میں بیٹھ گیا جہاں سے رسول اللّٰہصَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم اور آپ کے صحابہ کرام گزرا کرتے تھے۔ حضرت ابو بکر رَضِیَ اللہُ عَنْہُپاس سے گزرے میں نے ان سے قرآن کی آیت پوچھی تاکہ آپ میرا پیٹ بھردیں مگر انہوں نے کچھ توجہ نہ کی اور گزرگئے۔ اسی