Book Name:Imdaad e Mustafa Kay Waqiaat
صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی بارگاہِ اقدس میں حاضر ہو گئے اور آنکھ مانگی تو آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے انہیں آنکھ عطاکردی۔(مصنف ابن ابی شیبہ،کتاب الفضائل،فی فضل الانصار، ۷/۵۴۲،حدیث:۱۵ملخصاً)
حضرت امام بخاری رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ سے منقول ہے:غَزوۂ خَیْبر کےموقع پرحضرت سَلَمَہ بن اَکْوَعرَضِیَ اللہُ عَنْہُاپنی ٹُوٹی ہوئی پنڈلی لے کر بارگاہ ِرسالت میں حاضر ہوئے تو آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے اُسی وَقْت اُن کی پنڈلی کو درست کردیا۔(بخاری،کتاب المغازی،باب غزوۃ خیبر، ۳/۸۳،حدیث:۴۲۰۶ ملخصاً)
انگلیوں سےپانی کے چشمے جاری کردئیے
بخاری شریف کی روایت میں ہے:قَحط (Drought)سے نجات پانے کیلئے ایک صحابی رَضِیَ اللہُ عَنْہُ کے درخواست کرنے پرحُضورِ اقدس صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نےدعا فرمائی تو ایسی بارش بَرسی کہ ہفتہ بھر رُکنےکا نام نہ لیا۔(بخاری، کتاب الاستسقاء،باب الاستسقاء علی المنبر،۱/۳۴۸،حدیث:۱۰۱۵ماخوذاً)
صحابَۂ کرامرَضِیَ اللہُ عَنْہُمْ اَجْمَعِیْنایک مرتبہ سفر میں پیاس سےبےقرار ہوئے تو بارگاہِ رِسالت میں حاضر ہو کر اپنی پیا س کے بارے میں عرض کی،سرکارِ کائنات صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے اُنگلیوں سے پانی کے چشمے بہا کر اُنہیں سیراب کر دیا۔(بخاری،کتاب المناقب،باب علامات النبوۃ…الخ،۲/۴۹۵، حدیث: ۳۵۷۹ ماخوذاً)
مسلم شریف میں تو یہاں تک لکھا ہے کہ حضرت ربیعہ بن کعب رَضِیَ اللہُ عَنْہُ نے جنت مانگی تو اُنہیں جنت بھی عطا کر دی۔(مسلم کتاب الصلاۃ،باب فضل السجود …الخ، ص ۱۹۹،حدیث: ۱۰۹۴ماخوذاً)
صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
پیارےاسلامی بھائیو!اِمدادِ مُصْطَفٰے کا باب بہت کشادہ ہے،رسولِ اکرم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ