Imdaad e Mustafa Kay Waqiaat

Book Name:Imdaad e Mustafa Kay Waqiaat

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                                                                   صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

پیارےاسلامی بھائیو!ربیعُ الاوّل کامبارَک مہینااپنی برکتیں لُٹا رہا ہے، ہر طرف پیارےآقا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے ذِکر سے عاشقانِ رسول اپنے دِل و دِماغ کو مہکا رہے ہیں، کہیں آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی ولادت کا ذِکر ہورہا ہے تو کہیں آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے کمالات(Virtues)کی بات ہورہی ہے۔کہیں آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی سیرت کا بیان ہورہا ہے تو کہیں آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی مبارَک صورت کا ذِکر خیر ہورہا ہے۔گویا یوں محسوس ہورہا ہے جیسے ذرّہ ذرّہ میلادِ مُصْطَفٰےکی برکتوں میں سے اپنا اپنا حصہ پارہاہے۔

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                                                                   صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

 پیارے اسلامی بھائیو!قرآنِ کریم ایمان والوں کو ادبِ مُصْطَفٰے بجالانے کا حکم ارشاد فرما رہا ہے ،چنانچہ

پارہ 1سُوْرَۃُ الْبَقَرَۃ کی آیت نمبر 104 میں ارشادِ باری ہے:

یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا لَا تَقُوْلُوْا رَاعِنَا وَ قُوْلُوا انْظُرْنَا وَ اسْمَعُوْاؕ   (پ۱،البقرۃ:۱۰۴)

ترجمۂ کنزالعرفان:اے ایمان والو!راعنا نہ کہو اور یوں عرض کرو کہ حضور ہم پر نظر رکھیں اور پہلے ہی سے بغور سنو

تفسیر صراط الجنان میں لکھا ہے:اس آیت سے معلوم ہوا!انبیائے کرام عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامکی تعظیم و توقیر اور ان کی جناب میں ادب کا لحاظ کرنا فرض ہے اور جس کلمہ میں ترکِ ادب کا معمولی سا بھی اندیشہ ہو وہ زبان پر لانا ممنوع ہے۔ایسے الفاظ کے بارے میں حکمِ شرعی یہ ہے کہ جس لفظ کے دو معنی ہوں اچھے اور بُرے اور لفظ بولنے میں اس بُرے معنیٰ کی طرف بھی ذہن جاتا ہو تو وہ بھی اللہ کریم اور حضور اقدس صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے لئے استعمال نہ کئے جائیں۔ نیز یہ بھی معلوم ہوا !حضور پُر نور صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَکی بارگاہ کا ادب ربِّ کریم خود سکھاتا ہے اور تعظیم کے متعلق احکام کو خود جاری فرماتا