Hilm e Mustafa

Book Name:Hilm e Mustafa

پیارے اسلامی  بھائیو!آپ نےسنا کہ سرکارِمدینہصَلَّی اللہُ  عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کس قَدرعَفْوو دَرْگُزر فرمانے والے اور نِہایت شفیق و بُردبار تھے۔سب کے سامنے سودے سے انکار کرنے کا اِلْزام لگا نے والے کو بدلہ لینے کی طاقت و قُدرت کے باوُجُود  مُعاف فرماکر حُسنِ اَخلاق کا مُظاہَر ہ  فرمایا۔اس رِوایَت سے ہمیں بھی یہ   دَرْس ملا کہ دَورانِ تِجارت خرید وفروخت کرتے وَقْت حِلْم، برداشت،سچائی اور دِیانت داری سے کام لیناچاہیے۔سودا بیچنے والےیا خریدنے والے سے کوئی بھی اگر تکلیف دہ بات کرے تو آخِرت کےلیے نیکیوں کا ذَخیرہ(جمع) کرتے ہوئے صَبْر کے گھونٹ پی لینا چاہئے۔ جوابی کاروائی کرنا،لڑائی جھگڑے کوبڑھانے کے ساتھ ساتھ آپس میں نَفْرتوں کا سبب بھی بن سکتاہے۔ بَدکلامی، دل آزاری اوراِلْزام تَراشی والے جُملےکہنے کی صُورت میں کبیرہ گُناہوں میں جا  پڑنے کا بھی اندیشہ ہے ۔لہٰذا ہم میں سے ہر ایک کو چاہیے کہ ایسے مَواقع پر غُصّے میں آنے ، شُعلے  اُگلتی نگاہوں سے دوسروں کو ڈرانے  اوربات کا بتنگڑ بنانے کے بجائے صَبْر کا مُظاہَرہ  کرتے ہوئے خُود بھی گُناہوں سے بچنا ہوگا اور دوسروں کو بھی بچانے کی کوشش کرنی ہوگی  اور ہر ایک سے حُسنِ اَخْلاق سےپیش آنا چاہئے کہ اس کی  بڑی برکتیں ہیں ۔

حضرتِ ابُو ثَعْلَبَہ خُشَنِیرَضِیَ اللہُ  عَنْہُ سے روایت ہے کہ نبیِ کریم،روفٌ رَّحیم صَلَّی اللہُ  عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا: بیشک تم میں سے مجھے سب سے زِیادہ محبوب اور آخرت میں میرے سب سے زِیادہ قریب وہ شخص ہوگا، جو تم میں بہترین اَخْلاق والاہوگا اور تم میں سے مجھے سب سے زِیادہ ناپسند اورآخرت میں مجھ سے زِیادہ دُور وہ شخص ہوگا، جوتم میں بَد تر ین اَخْلاق والا ہوگا۔  (المسند للامام احمد بن حنبل، رقم ۱۷۷۴۷، ۶/۲۲۰)

 حضرت ابُوہُرَیْرہ رَضِیَ اللہُ  عَنْہُ سے روایت ہے کہ رسولِ اکرم،  نُورِ مُجسَّم صَلَّی اللہُ  عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا: میرے نزدیک تم میں سب سے زِيادہ پسندیدہ لوگ وہ ہیں، جو تم میں بہترین اَخْلاق والے، نَرم دِل، لوگوں سے مَحَبَّت کرنے والے ہیں اور جن سے لوگ مَحَبَّت کرتے ہوں گے اور