Sab Say Barh Kar Sakhi

Book Name:Sab Say Barh Kar Sakhi

معلوم ہوا کہ ہمارے آقا  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم اور دیگر تمام انبیا عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام اپنے اپنے مزارات میں نہ صرف حیات ہیں، بلکہ انہیں رِزْق بھی دیا جاتا ہے، جہاں بھر میں جس جگہ چاہیں تشریف لے جاتے اور زمین  و آسمان کی سَلْطَنت میں تَصَرُّف بھی فرماتےہیں۔آئیے !حُضُورنبیِّ کریم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمکے وِصال ِ ظاہری کے بعد اپنے  اُمَّتیوں کی حاجت رَوائی ،مُشْکِل کُشائی کے ایک واقعہ سُنتے ہیں۔

حضرت شیخ احمدبن نفیس رَحْمَۃُ اللہِ   عَلَیْہ فرماتے ہیں:میں ایک بارمدینۂ منوَّرہ میں سخْت بُھوک کے عالَم میں سرکارِعالی وقار صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کےروضۂ اَنور پر حاضِر ہوکرعرض گُزارہوا، یَارَسُوْلَاللہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم!میں بُھوکاہوں۔ یکایک آنکھ لگ گئی، اِسی دوران کسی نے جَگا دیااورمجھے ساتھ چلنے کی دعوت دی، چُنانچِہ میں اُن کے ساتھ اُن کے گھر آیا، میزبان نےکَھجوریں، گھی اورگندُم کی روٹی پیش کر کے کہا: پیٹ بھرکر کھا لیجئے، کیونکہ مجھے میرے جَدِّ امجد، مکّی مَدَنی محمَّد صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے آپ کی مَیزبانی کا حُکم دیا ہے۔ آئندہ بھی جب کبھی بُھوک محسوس ہو ہمارے پاس تشریف لایا کریں ۔([1])

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                                                                                                                          صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

 پیارے اسلامی بھائیو!ہمارےپیارے دِیْنِ اسلام نے ہمیں مُسلمانوں کی خَیْر خَواہی، حُسنِ سُلُوک اورغریبوں کی مدد،یتیموں کی  کفالت کرنے کا درس دیاہے،اسی وجہ سے ہرسال   صاحبِ نصاب اَفْراد پر چند شرائط پائی جانے کی صُورت میں  زکوٰۃ کو فرض فرمایا،نَفْلی صَدقات کے فَضائل بیان فرما کر لوگوں کو سخاوت کادرس دیا اور بخل کی مَذمَّت


 

 



[1]…  حُجَّةُ اللّٰهِ عَلَی الْعٰلَمِین ص۵۷۳