Book Name:Sab Say Barh Kar Sakhi
اسی طرح حضرت سہل بن سعد رَضِیَ اللہُ عَنْہُ بیان کر تے ہیں کہ ایک عورت ایک چادرلے کر آئی، اس نے عرض کیا: یَارَسُول اللہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم!یہ میں نے اپنے ہاتھ سے بُنی ہے ،میں آپ کے پہننے کے لئے لائی ہوں۔ آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کو ضرورت تھی، اس لئے آپ نے وہ چادر لے لی، پھر آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم ہماری طرف آئے اوراسی چادر کو بطورِ تہبند باند ھے ہو ئے تھے۔ایک صحابی رَضِیَ اللہُ عَنْہُ نے دیکھ کرعرض کی: کیا اچھی چادر ہے یہ مجھے پہنا دیجئے ۔ آپ نے فرمایا: ہاں! کچھ دیر کے بعد آپ مجلس سے اُٹھ گئے، پھر واپس تشریف لائے اوروہ چادر لپیٹ کر اس صحابی کے پاس بھیج دی۔ صحابۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان نے اس سے کہا کہ تم نے اچھا نہیں کیا،حالانکہ تمہیں معلوم ہے کہ آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کسی سائل کا سوال رد نہیں فرماتے۔ وہ صحابی رَضِیَ اللہُ عَنْہُ کہنے لگے:اللہ کی قسم! میں نے صرف اس لئے سوال کیا کہ جس دن میں مر جاؤں یہ چادربطورِ تَبرُّک میرا کفن بنے۔حضرت سہل بن سعد رَضِیَ اللہُ عَنْہ فرماتے ہیں کہ وہ چادر اس کا کفن ہی بنی۔([1])
صَلُّوا عَلَی الْحَبیب! صَلَّی اللّٰہ عَلٰی مُحَمَّد
وصالِ ظاہر ی کے بعدسخاوتِ مُصطفےٰ
پیارے اسلامی بھائیو! آپ نے سنا کہ ہمارے پیارے پیارے آقا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ دوجہانوں کے سردار ہیں،اللہ پاک نے آپ کو مالک ومختار بنایا،اپنے تمام خزانوں کی چابیاں بھی عطافرما رکھی ہیں، مگراپنے پاس کچھ بچاکر نہیں رکھتے ،بلکہ سب تقسیم فرمادیتے۔بلکہ