Book Name:Sab Say Barh Kar Sakhi
دینِ اِسلام کی تروِیج و اِشاعت، سُنَّتوں کے اِحیاء ،نیکی کی دعوت کو عام کرنے کیلئے اللہ پاک کے دئیے ہوئے مال میں سےخرچ کرتے ہیں۔ مثلاً مدنی قافلوں میں سفر کرنے والے غریب اسلامی بھائیوں کو زادِ سفر دے کر، سُنَّتوں بھرا دَرس دینے کی آرزُو رکھنے والے غریب اسلامی بھائیوں کوفیضانِ سُنَّت‘‘دِلا کر،اپنی دُکان، مارکیٹ،مسجد، محلّے،دَفْتر،کالج وغیرہ میں امیرِ اَہلسُنَّت دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ کےاِصلاحی رسائل یا بیانات(میموری کارڈ وغیرہ)تقسیم کر کےاپنی رقم راہِ خُدا میں خرچ کرتے ہیں،اُن سب کے لیے خوشخبری ہے کہ اللہ پاک اُن کے مال کو بڑھائے گا اور اس کا ثواب 700 گُنا تک بڑھائے گا اور اِسی پر بس نہیں، بلکہ اِرشَادفرمایا جاتا ہے:
وَ اللّٰهُ یُضٰعِفُ لِمَنْ یَّشَآءُؕ (پ۳،البقرة:۲۶۱)
ترجمۂ کنز العرفان:اور اللہ اس سے بھی زیادہ بڑھائے جس کے لیے چاہے۔
آئیے! ترغیب کیلئے نبیِ کریم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمکے جُود وعَطا کے مزید واقعات سُنتے ہیں تاکہ ہمیں بھی دِین کی تَرویج واِشاعت،مَساجدو مَدارس کی خدمت، مُسلمانوں کی مالی مدد اور راہِ خدا میں خرچ کرنے کی رغبت ہو۔چنانچہ
پیارے آقا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے سخاوت کے واقعات
غزوۂ حُنین میں نبیِ کریم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نےاس قدرکثرت سے سَخاوت فرمائی جس کا اَندازہ نہیں لگایاجاسکتا۔آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نےدیہات میں رہنے والے بہت سوں کو سو سو(,100100) اُونٹ عطا فرمائے۔([1])