Book Name:Sab Say Barh Kar Sakhi
مَثَلُ الَّذِیْنَ یُنْفِقُوْنَ اَمْوَالَهُمْ فِیْ سَبِیْلِ اللّٰهِ كَمَثَلِ حَبَّةٍ اَنْۢبَتَتْ سَبْعَ سَنَابِلَ فِیْ كُلِّ سُنْۢبُلَةٍ مِّائَةُ حَبَّةٍؕ-وَ اللّٰهُ یُضٰعِفُ لِمَنْ یَّشَآءُؕ-وَ اللّٰهُ وَاسِعٌ عَلِیْمٌ(۲۶۱) (پ۳،البقرة:۲۶۱)
ترجمۂ کنز العرفان:ان لوگوں کی مثال جو اپنے مال اللہ کی راہ میں خرچ کرتے ہیں اُس دانے کی طرح جس نے سات بالیاں اُوگائیں ہر بالی میں سو دانے اور اللہ اس سے بھی زِیادہ بڑھائے جس کے لئے چاہے اور اللہ وُسْعَت والا علم والا ہے۔
پیارے اسلامی بھائیو!اللہ پاک کی راہ میں مال خرچ کریں گے تو وہ مالک ومولا جو زمین و آسمان اور سارے جہان کا خالق و مالِک ہے،وہ کریم و جوّاد رَب کرم فرمائے گا اور ہمارے مال کو بڑھائے گا۔ کتنےہی خُوش نصیب مُسلمان ایسے ہیں جو اپنے مال کے حُقُوقِ واجبہ اَدا کرتے ہیں، خُوش دِلی سے بَر وَقْت زکوٰۃوفطرہ اَدا کرتے ہیں، اپنا مال ماں باپ ،بہن بھائی اور اَولاد پر خرچ کرتے ہیں ،اپنے عزیزو اَقْرِباء کی موت پر اُن کے اِیْصالِ ثواب کے لیےدعوتِ اسلامی کے مدنی کاموں میں اپنے مال کو خرچ کرتے، سرکار صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمکا مِیلادمَناتے نیز نیک نیّتی سے شِفا خانے بنواتے ہیں،حُقُوقِ عامّہ کا لِحاظ رکھتے ہوئے اِخلاص کے ساتھ قرآن خوانی واجتماعِ ذِکر ونعت اورسُنَّتوں بھرے اجتماعات کے اِنْعِقاد پرخرچ کرتے ہیں ،مَساجد و مَدارس کی تعمیر میں حصّہ لیتے ہیں،درس وتدریس ،درسِ نظامی یعنی عالِم کورس کروانے میں مُعاوَنت کرتے ہیں، مثلاًمُدرسین کے مُشاہرے (Salary)، طلبہ کی کتابیں،طعام و قیام کے اَخْرَاجَات وغیرہ کو پورا کرنے میں اپنا حصہ شامل کرتے ہیں قرآنِ کریم(حفظ وناظرہ) کی تعلیم کو عام کرنے میں مدد کرتے ہیں، مسجد کے اِنتظامی معاملات مثلاًبجلی اورسُوئی گیس کے بِل وغیرہ کی اَدائیگی کرتے یا اُس میں حصّہ لیتے ہیں۔