Book Name:Mahireen Se Mushawarat
واقعات ملاحظہ فرمائیے ۔چنانچہ؛
(1)ماہرِ طب سے علاج کا مشورہ
حضرتِ سَعْد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں: ایک بار میں بیمار ہوا تو نبئ کریم صلی اللہ علیہ و اٰلِہ وسلم میری عیادت کے لئے تشریف لائے، اپنا ہاتھ میرے سینے پر رکھا، جِس کی ٹھنڈک میں نے اپنے دل پر محسوس کی، پھر آپ نے ارشاد فرمایا: تم دل کے مریض ہو، حارث ابنِ کَلَدَہ ثقفی کے پاس جاؤ،وہ علاج کرتے ہیں، وہ مدینہ کی سات عَجْوہ کھجوریں لے کر گٹھلیوں سمیت کُوٹ لیں پھر تم کو پِلادیں۔([1])
(2)علم فقہ میں ماہر سے مشورہ
مسلمانوں کے چوتھے خلیفہ حضرت علی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ و اٰلِہ وسلم کی خدمت میں عرض کیا: یارسول اللہ ! اگر مجھے ایسا کوئی مسئلہ پیش آجائے جس میں نہ قرآن کا کوئی حکم سامنے ہو اور نہ سنتِ رسول کا تو تب آپ مجھے کیا حکم دیتے ہیں؟ حضور اکرم صلی اللہ علیہ و اٰلِہ وسلم نے ارشاد فرمایا: تم اہلِ فقہ اور عبادت گزار مومنوں کے درمیان اس کا مشورہ کرو ۔([2])
(3)ماہرِ انساب سے مشورہ
اللہ کے حبیب صلی اللہ علیہ و اٰلِہ وسلم نے ایک معاملے میں حضرت حسان بن ثابت رضی اللہ عنہ سے فرمایا:’’اے حسان! جلدی نہ کرو ، ابوبکر صدیق سے مشورہ کرلو کیونکہ وہ قریش کے ماہرِ انساب ہیں۔‘‘حضرت حسان بن ثابت رضی اللہ عنہ حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ