Mahireen Se Mushawarat

Book Name:Mahireen Se Mushawarat

فن میں مہارت رکھنے والے صحابی آپ کے سامنے اپنی رائے کا اظہار فرماتے تو آپ اُن کی رائے کو اہمیت دیتے ہوئے  قبول فرماتے اور اُس پر عمل کا حکم بھی ارشاد  فرماتے، جیسا کہ مروی ہے کہ

فوجی  حکمتِ عملی میں مہارت رکھنے والے صحابی  کی رائے

حضور  صلی  اللہ  علیہ و اٰلِہ وسلم جب بدر میں رُکے تو ایسی جگہ پڑاؤ ڈالا کہ جہاں نہ کوئی کنواں  تھا نہ کوئی چشمہ اور وہاں کی زمین اتنی ریتلی تھی کہ گھوڑوں کے پاؤں زمین میں دھنستے تھے۔   یہ دیکھ کر حضرت حباب بن منذر  رضی  اللہ  عنہ  نے عرض کیا کہ یارسول ! صلی  اللہ  علیہ و اٰلِہ وسلم آپ نے پڑاؤ کے لئے جس جگہ کو منتخب فرمایا ہے یہ وحی کی رُو سے ہے یا پھر کوئی  فوجی تدبیر ہے؟ آپ  صلی  اللہ  علیہ و اٰلِہ وسلم نے فرمایا کہ اس کے بارے میں کوئی وحی نہیں اتری ۔ پھر حضرت حباب بن منذر  رضی  اللہ  عنہ  نے عرض کی:  میری رائے میں جنگی تدابیر کی رو سے بہتر یہ ہے کہ ہم کچھ آگے بڑھ کر پانی کے چشموں پر قبضہ کر لیں تا کہ کفار جن کنوؤں پر قابض ہیں وہ بیکار ہو جائیں کیونکہ اُنہی چشموں سے اُن کے کنوؤں میں پانی جاتا ہے۔ حضور  صلی  اللہ  علیہ و اٰلِہ وسلم نے ان  کے مشورے کو پسند فرمایا اور اسی پر عمل کیا گیا۔([1])

پیارے اسلامی بھائیو! اگرچہ اس طرح کے کئی مواقع پر خود  اللہ  پاک نے اپنے محبوب کو احکامات ارشاد فرمائے لیکن کئی معاملات میں کوئی حکم نازل نہ ہوا تو نبئ پاک  صلی  اللہ  علیہ و اٰلِہ وسلم نے اپنے غلاموں کا مشورہ قبول فرمایا۔ یوں ماہرینِ فن سے رائے لینا،  ان کے مشورے کو قبول کرنا بھی اسلامی تعلیمات کا حصہ بن گیا۔ آپ  صلی  اللہ  علیہ و اٰلِہ وسلم نے مختلف مواقع پر ماہرین سے مشاورت کا حکم بھی ارشاد  فرمایا ،اسی حوالے سے 3 مختصر


 

 



[1]... السیرۃ النبویۃ لابن ہشام، نزول قریش بالعدوۃ ومسلمین بدر، جز2، 1/210 ملتقطاً-سیرت مصطفیٰ،ص217،بتغیر قلیل