Book Name:Farooq e Azam ke Aala Ausaf - 1 Muharram 1447 Bayan
پھر مجھے عمر فاروقِ اعظم (رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ ) دِکھائے گئے، ان کی قمیص ان کے پاؤں سے بھی نیچے تھی کہ چلنے میں گھسٹ رہی تھی۔ صحابۂ کرام علیہمُ الرِّضْوان نے پوچھا:یا رسولَ اللہ صَلَّی اللہ عَلیہ وَآلہٖ و َسَلَّم!آپ نے اس کی تعبیر کیا کی؟ فرمایا: دِین۔([1])
یعنی وہ لوگ جن کی قمیص سینے تک تھی، وہ کمزور دِین والے تھے، جن کی قمیص ناف تک تھی،وہ قدرے مضبوط دِین والے،جن کی قمیص گھٹنوں تک تھی،وہ مزید کامِل دِین والے، جن کی آدھی پنڈلی تک تھی، ان کا دِین پہلوں سے زیادہ مضبوط(Strong) اور ان دکھائے جانے والے لوگوں میں سب سے پختہ دِین والے حضرت عمر فاروقِ اعظم رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ تھے کہ ان کی قمیص قدموں کے نیچے تک گھسٹ رہی تھی۔
مشہور مفسرِ قرآن، حکیم الاُمَّت، مفتی احمد یار خان نعیمی رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ اس حدیثِ پاک کے تحت فرماتے ہیں: غالِب یہ ہے کہ (خواب میں پیارے آقا، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے سامنے) ان پیش ہونے والوں میں حضرت ابوبکر صِدِّیق رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ نہیں تھے (اگرہوتے تو آپ کی قمیص فاروقِ اعظم رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے بھی زیادہ لمبی دکھائی جاتی کہ آپ فاروقِ اعظم رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے زیادہ اَفْضَل، زیادہ پختہ دِین و ایمان والے ہیں)۔ ([2])
دِین کے مُعَاملے میں سب سے سخت صحابی
سُبْحٰنَ اللہ ! پیارے اسلامی بھائیو! اس حدیثِ پاک سے معلوم ہوا کہ حضرت فاروقِ اعظم رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ دِین میں نہایَت پختہ اور بہت مضبوط ایمان والے ہیں۔ایک حدیثِ پاک میں ہے، رسولِ رحمت، شفیعِ اُمَّت صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے فرمایا: اَشَدُّہُمْ فِیْ دِیْنِ اللہ عُمَرُ