Book Name:Farooq e Azam ke Aala Ausaf - 1 Muharram 1447 Bayan
لے گا، قرآن کریم اسے جنّت میں لے جائے گا اور جو قرآنِ مجید کو پسِ پُشْت ڈال دے گا، قرآنِ مجید اسے جہنّم میں دھکیل دے گا۔([1])
صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
(5):فاروقِ اعظم اور ذِکْرُاللہ کی کَثْرت
پیارے اسلامی بھائیو! حضرت عمر فاروقِ اعظم رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ کے پیارے اَوْصاف میں سے ہے کہ آپ اللہ پاک کا ذِکْر کَثْرت سے کیا کرتے تھے۔ حضرت امام جعفر صادِق رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ فرماتے ہیں: کَانَ اَکْثَرُ کَلَامِ عُمَرَ اللہ اَکْبَر یعنی حضرت عمرفاروقِ اعظم رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ کی زبان پر اَکْثَر اللہ اَکْبَر! اللہ اَکْبَر !کا ذِکْرجاری رہتا تھا۔([2])
(6):فاروقِ اعظم خوفِ خدا کی باتیں سنتے
مسلمانوں کے دوسرے خلیفہ حضرت عمر فاروقِ اعظم رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ کا ایک پیارا وَصْف یہ بھی ہے کہ آپ بہت خوفِ خُدا والے تھے ٭ خوفِ خُدا سے رونا ٭ آنسو بہانا٭ خوفِ خُدا کے سبب گُنَاہوں سے بچتے رہنا ٭ نیک کام کرتے رہنا ٭ خوفِ خُدا کے سبب بندوں کے حقوق پُورے کرنا ٭ خوفِ خُدا کے سبب اپنے اَعْمال کا جائزہ لیتے رہنا آپ کے معمولات کا حِصَّہ تھا ٭ اور ایک خاص بات کہ آپ دِل میں خوفِ خُدا بڑھانے کے لئے خوفِ خُدا والی باتیں سنتے رہتے تھے۔چنانچہ ایک مرتبہ آپ نے حضرت کعبُ الْاَحْبار رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ کو فرمایا:اے کعب! ہمیں ڈر والی باتیں سناؤ! اس پر حضرت کعب رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ نے