Farooq e Azam ke Aala Ausaf - 1 Muharram 1447 Bayan

Book Name:Farooq e Azam ke Aala Ausaf - 1 Muharram 1447 Bayan

خوفِ خُدا کے سبب زار و قطار رونے لگتے تھے۔ حضرت عبد اللہ  بن شَدَّاد رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ فرماتے ہیں: ایک بار حضرت عمر فاروقِ اعظم رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ نمازِ فجر پڑھا رہے تھے، آپ نے سُورۂ یُوسُف کی تِلاوت شروع کی، پڑھتے پڑھتے آپ سورۂ یُوسُف کی آیت نمبر: 84 پر پہنچے، اللہ  پاک ارشاد فرماتا ہے:

وَ ابْیَضَّتْ عَیْنٰهُ مِنَ الْحُزْنِ فَهُوَ كَظِیْمٌ(۸۴) (پارہ12،سورۂ یوسف:84)

ترجمہ کنزُ العِرفان:اور یعقوب کی آنکھیں غم سے سفید ہوگئیں تو وہ (اپنا)غم برداشت کرتے رہے۔

جب حضرت عمر فاروقِ اعظم رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ نے یہ آیتِ کریمہ پڑھی تو آپ زار و قطار رونے لگے، روتے  رہے، روتے رہے، پھر کافِی دیر بعد رکوع فرمایا۔ ([1])

رونے کے سبب سانس اُکھڑ گئی

اسی طرح حضرت حَسَن رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے روایت ہے: ایک بار اَمِیْرُ الْمُؤْمِنِیْن حضرت عمر فاروقِ اعظم رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ نے سورۂ طُور کی آیت:7 اور 8 کی تِلاوت کی:

اِنَّ عَذَابَ رَبِّكَ لَوَاقِعٌۙ(۷) مَّا لَهٗ مِنْ دَافِعٍۙ(۸)        (پارہ27،سورۂ طور:7تا8)

ترجمہ کنزُ العِرفان:بیشک تیرے رب کا عذاب ضرور واقع ہونے والا ہے، اسے کوئی ٹالنے والا نہیں

یہ آیات پڑھ کر آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ پر خوفِ خُدا کا غلبہ ہوا اَور ایسی رِقَّت طارِی ہوئی، ایسی رِقَّت طاری ہوئی کہ روتے روتے آپ کی سانس اُکھڑ گئی اور 20 دِن تک آپ کی یہی کیفیت رہی۔([2])

اے عاشقانِ رسول ! یہ ہیں اسلام کے دوسرے خلیفہ، اَمِیْرُ الْمُؤْمِنِیْن حضرت عمر


 

 



[1]...کنزالعمال، کتاب:الفضائل، جزء:12، جلد:6، صفحہ:264، حدیث:35828۔

[2]...کنز العمال،کتاب الفضائل،فضائل الفاروق،جز:12،جلد:6 ،صفحہ:264 ،حدیث:35827۔