Book Name:Yateemon Ke Huqooq
قَالَ اللہُ تَبَارَکَ وَ تَعَالٰی فِی الْقُرْآنِ الْکَرِیْم(اللہ پاک قرآنِ کریم میں فرماتا ہے):
وَ بِالْوَالِدَیْنِ اِحْسَانًا وَّ ذِی الْقُرْبٰى وَ الْیَتٰمٰى وَ الْمَسٰكِیْنِ (پارہ:1، البقرۃ:83)
صَدَقَ اللہُ الْعَظِیْم وَ صَدَقَ رَسُوْلُہُ النَّبِیُّ الْکَرِیْم صلّی اللہ ُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم
تَرجَمۂ کَنزالْعِرفَان:اور ماں باپ کے ساتھ بھلائی کرو اور رِشتہ داروں اور یتیموں اور مسکینوں کے ساتھ(اچھا سلوک کرو)۔
پیارے اسلامی بھائیو! ہم نے پارہ:1، سورۂ بقرہ کی آیت: 83 کا کچھ حصّہ سُننے کی سَعادت حاصِل کی، اللہ پاک نے ارشاد فرمایا:
وَ بِالْوَالِدَیْنِ اِحْسَانًا وَّ ذِی الْقُرْبٰى وَ الْیَتٰمٰى وَ الْمَسٰكِیْنِ (پارہ:1، البقرۃ:83)
تَرْجَمَۂ کَنْزُالْعِرْفَان: اور ماں باپ کے ساتھ بھلائی کرو اور رِشتہ داروں اور یتیموں اور مسکینوں کے ساتھ(اچھا سلوک کرو)۔
وہ نابالغ بچہ جس کا والِد وفات پا جائے، اُسے یتیم کہتے ہیں([1]) اور اتنا غریب شخص کہ کچھ بھی مال نہ رکھتا ہو، اُسے مسکین کہا جاتا ہے۔([2]) آیتِ کریمہ میں حکم دیا گیا کہ سب سے پہلے ماں باپ کا حق ہے، لہٰذا اِن کے ساتھ نیکی اور بھلائی کرو! پِھر اِن کے واسطے سے جتنوں کے ساتھ رشتہ قائِم ہوا، مثلاً؛ *بھائی *بہن *چچا *تایا *ماموں*خالہ وغیرہ، اِن سب کے ساتھ نیک سلوک کرو! آخر میں فرمایا: یتیم اور مسکین خواہ تمہارے رشتے دار ہوں یا نہ ہوں، اِن سب کے ساتھ نیکی اور بھلائی سے پیش آیا کرو...!!