Book Name:Khuda Ko Razi Karne Wale Kaam

پانچوں نمازیں باجماعت پڑھنے کی عادَت اپنانی ہے * پہلے سُنتوں پر عمل میں سُستی تھی، اب سُنتوں پر پابندی سے عمل شروع کر دینا ہے * پہلےاگر بُری عادات تھیں تو اب اچھی عادات اپنانی ہیں * پہلے عبادت میں سُستی تھی، اب عبادات میں چستی دِکھانی ہے۔غرض رَمضَانُ المُبَارَک کے بعد کی اور پہلے کی زندگی میں واضِح فرق لے کر آنا ہے کیونکہ اب ایک نئی زندگی شروع ہو چکی ہے۔

نمازوں میں مجھے ہر گز نہ ہو سستی کبھی آقا                                     پڑھوں پانچوں نمازیں باجماعت یا رسول اللہ! ([1])

خُدا کو راضی کرنے والے کام

اب چونکہ خوشیوں کے دِن ہیں،عید کے اَیّام چل رہے ہیں اور رَمضَانُ المُبَارَک کے بعد اب نئی زندگی شروع ہو رہی ہے تو آئیے! چند ایمان افروز حدیثیں سُنتے ہیں اور یہ پکی نیت کرتے ہیں کہ ان حدیثوں میں جن نیک اَعْمال کا ذِکْر ہوا ہے، ہم اُن نیک اَعْمال کو اپنی آیندہ زندگی میں مستقل طور پر نافِذ رکھیں گے۔

یہ حدیثیں جو ابھی ہم سُننے جا رہے ہیں، ان میں ایک خاص بات جو ہے وہ یہ ہے کہ  بہت سارے نیک اَعمال کی مختلف فضیلتیں بیان ہوتی ہیں، کسی نیک عمل پر جنّت کی خوشخبری سُنائی جاتی ہے، کسی نیک عمل پر جہنّم سے آزادی کی خوشخبری سُنائی جاتی ہے، کسی نیک عمل پر قبر میں آسانی کی خوشخبری سُنائی جاتی ہے لیکن یہ حدیثیں جو ابھی ہم سُننے جا رہے ہیں، ان میں جو نیک اعمال کی فضیلت بیان ہوئی ہے، وہ بہت نِرالی ہے، رسولِ اکرم، نورِ مجسم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے ان حدیثوں میں فرمایا کہ جب بندہ یہ نیک عمل کرتا ہے تو ضَحِکَ اللہ یعنی اللہ پاک اس بندے کو دیکھ کر مُسکراتا ہے۔


 

 



[1]... وسائلِ بخشش، صفحہ:331۔