Book Name:Nazool e Quran Ka Aik Maqsid

کریم کی تلاوت کریں، جتنی کر سکتے ہیں،اتنی کریں، ایک رکوع،2 رکوع، ایک پارہ،2 پارے، 4 پارے، جتنی ہم کر سکیں، اتنی کریں روزانہ کریں، تِلاوتِ قرآن کے بہت فضائِل ہیں:*قرآنِ کریم کی تلاوت افضل ترین عبادت ہے*قرآنِ کریم کی تلاوت سے اللہ پاک کا قرب ملتا ہے*قرآنِ کریم کی تلاوت سے دِل روشن ہوتا ہے*تلاوتِ قرآن کی برکت سے کردار نکھرتا ہے*تلاوتِ قرآن کی برکت سے پریشانیاں دور ہوتی ہیں *رنج و غم مٹتے ہیں*مشکلات حل ہوتی ہیں*روزی میں برکت ہوتی ہے*تلاوتِ قرآن کی برکت سے اللہ پاک کی رضا ملتی ہے*تلاوتِ قرآن کی برکت سے عذابِ قبر سے نجات ملتی ہے*یہاں تک کہ جو بندہ قرآنِ کریم کی تلاوت کرتا ہے، روزِ قیامت قرآنِ کریم اس کی شفاعت فرمائے گا اور اسے جنّت میں پہنچا دے گا۔

لہٰذا مسلمان ہو کر بھی جو بندہ قرآنِ کریم کی تلاوت نہیں کرتا، اللہ پاک کی اس پاکیزہ کتاب سے دُور ہے، اسے چاہئے کہ قرآنِ کریم کے ساتھ اپنا رشتہ مضبوط کرے اور روزانہ پابندی کے ساتھ قرآنِ کریم کی تِلاوت کیا کرے۔

تلاوت کرنے والوں کے لئے غور طلب بات

اے عاشقان رسول!ہم میں سے جو لوگ تِلاوت کرتے ہیں اور ہم میں سے جو تِلاوت نہیں کرتے، وہ جب تِلاوت کرنے والے بن جائیں تو پھر ہم سب کے لئے ایک غور طلب بات ہے؛وہ یہ کہ قرآنِ کریم نازِل ہونے کا ایک اَہم اور بنیادی مقصد ہے کہ اس کتاب کے ذریعے دِلوں میں قیامت کا خوف بڑھایا جائے، اب سُوال یہ ہے کہ ہم تِلاوت تو کرتے