Book Name:Nazool e Quran Ka Aik Maqsid

میں نجات بھی نصیب ہو گی، حکمت بھی نصیب ہو گی اور اللہ پاک نے چاہا تو روزِ قیامت ہم شفاعت کے حق دار بھی بن جائیں گے۔

قیامت کا ہوش رُبا منظر

اے عاشقانِ رسول! کاش!ہمیں بھی خوفِ خُدا کی دولت نصیب ہو جائے۔ورنہ یاد رکھئے! ہم قیامت سے ڈریں یا نہ ڈریں، قیامت تو آئے گی ہی آئے گی، یہ دُنیا کی زندگی اور کتنے دِن ہے...!! کتنا عرصہ ہم دُنیا میں رہ پائیں گے* آہ! جلد بہت جلد وہ وقت آنے والا ہے جب حضرت مَلَکُ الْمَوت علیہ السَّلام تشریف لائیں گے،ہمارےاَہْلِ خانہ،عزیز رشتے دار وغیرہ سب کھڑے دیکھتے رہ جائیں گے اور وہ ہمارے جسم سے رُوح نکال کر لے جائیں گے* آہ! پھر ہمیں جلد ہی غسل دے کر کفن پہنا دیا جائے گا* میت قبر میں اتار دی جائے گی*آہ! وہ گھپ اندھیری قبر، تنگ مکان...!! نہ جانے کتنا عرصہ اس میں رہنا ہو گا*پھر قیامت قائِم ہو گی، آہ!صد کروڑ آہ! وہ دِن کتنا ہولناک دِن ہو گا، جب حضرت اسرافیل علیہ السَّلام صُور پھونکیں گے، صُور کی ہولناک آواز سُن کر سب مُردَے قبروں سے اُٹھ کھڑے ہوں گے* سب کو ہانک کر میدانِ محشر میں جمع کر دیا جائے گا*یہ زمین تانبے کی زمین سے بدل دی جائے گی*آسمان لپیٹ دیا جائے گا* سورج سوا میل پر رہ کر آگ برسا رہا ہو گا* جہنّم کو لایا جائے گا* اس کی پشت پر بال سے باریک، تلوار سے تیز، اندھیرے میں ڈُوبا ہوا پُل صِراط رکھ دیا جائے گا* سامنا قہر کا ہو گا*لوگ پسینے سے شرابُور ہوں گے*بعض اپنے ہی پسینے میں ڈُبکیاں لے رہے ہوں گے، خُدائے قَهَّار جَلَّ جَلَالُهٗ