Book Name:Esal e Sawab Ki Barkatain

میں نے دو قبریں دیکھیں، ان میں عذاب ہو رہا تھا، لہٰذا میں نے چاہا کہ میری شفاعت کے صدقے جب تک ٹہنیاں تَر رہیں، تب تک ان سے عذاب اُٹھا لیا جائے۔ ([1])

پیارے آقا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نمازِ جنازہ ادا فرماتے

پیارے اسلامی بھائیو! یہ رسولِ ذیشان صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی اُمّت پر شفقت ہے، آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم وفات پانے والے صحابۂ کرام رَضِیَ اللہُ عنہم کا جنازہ ادافرماتے اور اس میں رَغْبت رکھتے تھے تاکہ انہیں آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کے جنازہ پڑھنے کی برکتیں نصیب ہو جائیں۔ ایک صحابیہ رَضِیَ اللہُ عنہا تھیں، وہ مسجد میں جھاڑو دیا کرتی تھیں، ایک مرتبہ یُوں ہوا کہ پیارے آقا، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے کافِی دنوں تک اسے نہ دیکھا، صحابۂ کرام  رَضِیَ اللہُ عنہم  سے پوچھا: وہ جھاڑو دینے والی عورت کہاں گئی؟ صحابۂ کرام رَضِیَ اللہُ عنہم  نے بتایا: یارسولَ اللہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم! اس کا تو انتقال ہو گیا۔ رسولِ اکرم، نُورِ مجسم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کو سُن کر دُکھ ہوا، فرمایا: تم نے مجھ خبر کیوں نہ دی۔ پھرآپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم اس کی قبر پر تشریف لائے۔ قبر پر نمازِ جنازہ ادا کی اور فرمایا: یہ قبریں اندھیرے سے بھری ہوئی ہیں، بے شک اللہ پاک میری ان پر پڑھی گئی نمازِ جنازہ کی بدولت (ان کی اندھیری قبروں میں) روشنی فرما دے گا۔([2])

قبر میں لہرائیں گے تاحشر چشمے نور کے                     جلوہ  فرما  ہو   گی   جب   طلعت   رسول   اللہ  کی([3])

وضاحت:ہم غریبوں کی قبروں میں پیارے آقا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی آمد پر آپ کے چہرۂ انور سے نور کے ایسے جلوے اٹھیں گے جو جھنڈوں کی طرح ہماری قبروں میں


 

 



[1]...فتح الباری، کتاب الوضو، باب من الکبائر...الخ، جلد:1، صفحہ:416، زیرِ حدیث:216بتصرف۔

[2]...مسلم، کتاب الجنائز، باب الصلاۃ علی القبر، صفحہ:343، حدیث:956۔

[3]...حدائقِ بخشش، صفحہ:152۔