Book Name:Jhoot Ki Tabah Kariyan

اُٹھانے والے،جُھوٹےلطیفوں کے ذریعے دوسروں کو ہنسانے والے،جُھوٹے خواب سُناکر دوسروں کا دِل بہلانے والے،اپنے نام کے ساتھ جھوٹے اَلْقابات لگا کر حُبِّ جاہ (عزت وشُہرت کی مَحبَّت)کا سامان کر نےوالے یاد رکھیں کہ مرنے کے بعد جھوٹ کا  عذاب  ہر گز ہرگز برداشت نہ ہوسکے گا۔ چُنانچہ

جھوٹے شَخْص کو ملنے والے عَذابات

نُورکے پیکر، تمام نبیوں کے سَرْوَر صَلَّی اللہُ  عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمنے اِرْشاد فرمایا:خَواب میں ایک شَخْص میرے پاس آیا اور بولا:چلئے!میں اُس کے ساتھ چَل دِیا،میں نے دو(2)آدَمی دیکھے،ان میں ایک کھڑا اور دُوسرا بیٹھا تھا ، کھڑے ہوئے شَخْص کے ہاتھ میں لَوہے کا زَنْبُور(لوہے کی کیلیں نکالنے والا آلہ) تھا،جسے وہ بیٹھےشَخْص کے ایک جَبڑے میں ڈال کر اُسے گُدّی تک چِیر دیتا،پھر زَنْبُورنکال کر دُوسرے جَبْڑے میں ڈال کر چِیْرتا،اِتنے میں پہلے والاجَبْڑا اپنی اَصْلی حالت پرلَوٹ آتا، میں نے لانے والے شَخْص سے پُوچھا: یہ کیا ہے؟اُس نے کہا: یہ جُھوٹا شَخْص ہے،اِسے قِیامت تک قَبْر میں یہی عذاب دیا جا تا رہے گا۔( مساویٔ الاخلاق للخرائطی،باب ماجاء فی الکذب وقبح مااتی بہ اھلہ، ص: ۷۶،حدیث : ۱۳۱،جھوٹا چور، ص:۱۴)

مشہور بُزرگ حضرت ابُوعبدُالرَّحْمٰن حاتِم اَصَمّ بلخی رَحْمَۃُ اللہِ  عَلَیْہ فرماتے ہیں: ہمیں یہ بات پہنچی ہے کہ ”جھوٹا“دوزخ میں کُتّے کی شَکْل میں بدل جائے گا۔ ”حسد کرنےوا لا“ جہنَّم میں سُؤر کی شَکْل میں بدل جائے گااور ”غیبت کرنے والا“جہنَّم میں بندر کی شَکْل میں بدل جائے گا۔ (تنبیہ المغترین، ص: ۱۹۴، ازجھوٹاچور:۱۰)