Book Name:Ayat e Durood Shareef
قَہر وغَضَب کیوں ہے؟ سانپ بولا:یہ شخص جب سرکارِ مدینہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کانامِ نامی سُنتا تھا تو دُرُود پڑھنے میں کنجوسی کرتا تھا، اب میں اِس کنجوس کوسزا دیتا رہوں گا۔([1])
جو تِرے در پر جھکا وہ سر بُلندی پا گیا
جو اکڑ کر رہ گیا، بےشک ذلیل وخوار ہے([2])
اللہ اکبر! اللہ پاک ہماری حفاظت فرمائے، ہمیں اپنے دِل میں شوقِ درود بڑھانا چاہئے۔ علّامہ عبد العزیز دبّاغ رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں: جنّت کو درودِ پاک کا بہت شوق ہے،جنّت کے اَطْراف میں فرشتے ہیں، وہ جب بھی درودِ پاک پڑھتے ہیں تو جنّت پھیلنا شروع ہو جاتی ہے، جب تک وہ فرشتے درود پڑھتے رہتے ہیں، جنّت پھیلتی رہتی ہے۔
کسی نے سُوال کیا: فرشتوں کی تسبیح پر جنّت کیوں نہیں پھیلتی، درودِ پاک ہی پر کیوں پھیلتی ہے؟ علّامہ عبد العزیز دبّاغ رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ نے فرمایا: اَصْل میں بات یہ ہے جنّت نُورِ مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم سے بنائی گئی ہے، اس لئے جنّت کو آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم سے ایسی ہی محبّت ہے، جیسی ایک بچے کو اپنے باپ سے ہوتی ہے، لہٰذا جب فرشتے درود پڑھتے ہیں تو جنّت شوق کے ساتھ اس طرف کو بڑھتی ہے اور پھیلنا شروع کر دیتی ہے۔([3])
سُبْحٰنَ اللہ! پیارے اسلامی بھائیو! یہ ہے جنّت...!! جب جنّت درودِپاک سے ایسی محبّت رکھتی ہے تو ہم جنّت کے طلبگار ہیں، ہمیں بھی چاہئے کہ درودِ پاک کا شوق دِل میں