Book Name:Shaitan Aur Sajda e Adam
شیطان اور اس کی باطنی بیماریاں
پیارے اسلامی بھائیو! اب یہاں ایک بہت بنیادی سا سُوال ہے، جو شاید ہمارے ذِہنوں میں بھی اُٹھتا ہو گا کہ شیطان آخر کیوں مردُود ہو گیا، کیوں نافرمانی میں پڑ گیا؟ اس کا جواب یہ ہے کہ اسے اس کے نفس نے دھوکے میں ڈالا، یہ بدبخت 3 باطنی بیماریوں کا شِکار تھا۔
اس کی پہلی باطنی بیماری ہے: حسد۔ یعنی اللہ پاک کی تقسیم پر راضِی نہ ہونا، کسی کے پاس نعمت دیکھ کر جلنا، اس سے وہ نعمت چھن جانے کی تمنّا کرنا۔([1]) شیطان بدبخت کو اس بات پر حَسَد تھا کہ آخِر حضرت آدم عَلَیْہِ السَّلام کو ہی کیوں خلیفہ بنایا جا رہا ہے۔ اس کا یہی حسد اسے لے ڈُوبا اور یہ بدبخت نافرمانی کر کے مردُود ہو گیا۔ ([2])
پیارے اسلامی بھائیو! یہاں سے اندازہ لگائیے! کہ حسد کتنی بُری بیماری ہے: حدیثِ پاک میں ہے: حَسَد نیکیوں کو ایسے کھا جاتا ہے، جیسے آگ سوکھی لکڑی کو جلادیتی ہے۔ ([3])
اَلْاَمَانُ وَالْحَفٖیْظُ! ہمیں حسد سے بچنا چاہئے اور اس بُری بیماری سے پناہ بھی مانگنی چاہئے! اللہ پاک نے قرآنِ کریم میں حَسَد کرنے والے سے پناہ مانگنے کا حکم دیا، ارشاد ہوتا ہے:
وَ مِنْ شَرِّ حَاسِدٍ اِذَا حَسَدَ۠(۵) (پارہ:30،الفلق:5)
ترجمہ کنزُ العِرفان: اور حسد والے کے شر سے جب وہ حسد کرے۔