Book Name:Khaja Huzoor Ki Nirali Shanain

ہے تو وہ فرق کس معاملے میں ہے؟ کس لحاظ سے ہے؟ اللہ پاک نے فرمایا:

سَوَآءً مَّحْیَاهُمْ وَ مَمَاتُهُمْؕ-سَآءَ مَا یَحْكُمُوْنَ۠(۲۱) (پارہ:25، الجاثیہ:21)

ترجمہ کنزُ العِرفان:(کیا) ان کی زندگی اور موت برابر ہو گی؟ وہ کیا ہی برا حکم لگاتے ہیں۔

یعنی کیا گنہگاروں نے یہ سمجھ لیا ہے کہ گنہگار کی زندگی اور نیک لوگوں کی زندگی، گنہگار کی موت اور نیک بندے کی موت ایک جیسی بنادی جائے گی۔([1]) آہ! یہ گُنَاہ کمانے والے، ولیوں کو اپنے جیسا یا خُود کو وَلیوں جیسا سمجھنے والے کتنے بےعقل ہیں، کتنے احمق ہیں،کیسا حکم لگاتے ہیں...!!

ولیُّ اللہ اور گنہگار کی زندگی برابر نہیں

پیارے اسلامی بھائیو! اب یہاں آیتِ کریمہ میں اللہ پاک کے نیک بندوں اور گنہگاروں کے درمیان 2بڑے فرق بیان کئے گئے ہیں، پہلے نمبر پر فرمایا:

سَوَآءً مَّحْیَاهُم (پارہ:25، الجاثیہ:21)

ترجمہ کنزُ العِرفان:(کیا) ان کی زندگی برابر ہوگی

یعنی کیا یہ گنہگار یہ سمجھ بیٹھے ہیں کہ ان کی زندگی اور نیک لوگوں، اللہ پاک کے ولیوں کی زندگی ایک جیسی ہے...؟ نہیں...!! نہیں، ہر گز نہیں، وَلِیُّ اللہ کی زندگی اَور ہے، گنہگار کی زندگی اور ہے۔

حدیثِ قدسی اور شانِ اَوْلیاء اللہ

حدیثِ قدسی ہے اور یہ حدیثِ قدسی بھی بخاری شریف میں ہے، اللہ پاک فرماتا ہے:


 

 



[1]...تفسیر خازن، پارہ:25، الجاثیہ، زیر آیت:21، جلد:4، صفحہ:124۔