Book Name:Khaja Huzoor Ki Nirali Shanain

طاقت موجود ہوتی ہے۔

چھاگل میں تالاب

بڑا مشہور واقعہ ہے، ایک مرتبہ حضور خواجہ غریبِ نواز رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ کے چند مُرید اجمیر شریف کے مشہور تالاب اَنا ساگر پر غسل کرنے گئے۔غیر مسلموں نے دیکھ کر شور مچا دیا کہ یہ مسلمان ہمارے تالاب کو ناپاک کر رہے ہیں۔ چُنانچِہ وہ حضرات واپس آ گئے اور سارا ماجرا خواجہ صاحِب رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ کی خدمت میں عرض کیا۔ آپ رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ نے ایک چھاگل (پانی رکھنے کا مٹی کا برتن) دے کر خادِم کو حکم دیا کہ اس کو تالاب سے بھر کر لے آؤ! خادِم نے جاکر جُوں ہی چھاگل کو پانی میں ڈالا، سارے کا سارا تالاب اُس چھاگل میں آ گیا!لوگ پانی نہ ملنے پر بے قرار ہو گئے اور آپ رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ کی خدمت میں حاضِر ہو کر فریاد کرنے لگے۔چُنانچِہ آپ رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ نے خادِم کو حکم دیا کہ جاؤ اور چھاگل کا پانی واپَس تالاب میں اُنڈَیل دو۔ خادِم نے حکم کی تعمیل کی اور اَنا ساگر پھر پانی سے لبریز ہوگیا!([1])

سُبْحٰنَ اللہ! یہ ہے وَلِیُّوں کے ہاتھوں کا کمال...!! خواجہ حُضُور رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ کے مُرِیْدوں کے ہاتھ میں یہ کمال تھا کہ اس مرید نے تالاب سے پانی بھرا تو سارا تالاب ہی ایک چھوٹے برتن میں آگیا...!! کیا کوئی بڑا مالدار، بڑے عہدے والا، بڑی کرسی والا، بڑی ڈگریوں والا، بڑی عقل والا، جو وِلایَت کے درجے پر نہ ہو، کیا وہ بھی ایسی کرامت دکھا سکتا ہے...؟ نہیں دِکھا سکتا۔ یہ فرق ہے ایک عام بندے کی زندگی میں اور ایک وَلِیُّ اللہ کی زندگی میں...!!


 

 



[1]...خوفناک جادوگر، صفحہ:7۔