Book Name:Khaja Huzoor Ki Nirali Shanain

خاص طاقت سے روزانہ رات کو اتنا فاصلہ طَے فرماتے، مکہ مکرمہ پہنچتے اور صبح کو فجر سے پہلے پہلے پِھر واپس بھی تشریف لے آیا کرتے تھے۔

 سُبْحٰنَ اللہ! پیارے اسلامی بھائیو! یہ گنہگار اور وَلِیِ کامِل کے درمیان پہلا فرق ہے کہ گنہگار کی زندگی اور ہے، وَلِیُّ اللہ کی زندگی اور ہے۔  اللہ پاک وَلِیُّ اللہ کو اس کی زندگی ہی میں بلند شانیں عطا فرما دیتا ہے۔

وَلِیُّ اللہ اور گنہگار  کی موت برابر نہیں

دوسرا فرق اللہ پاک نے یہ ارشاد فرمایا کہ

وَ مَمَاتُهُمْؕ- (پارہ:25، الجاثیہ:21)

ترجمہ کنزُ العِرفان: (کیا) ان کی موت(برابر ہوگی)؟

یعنی کیا گنہگار  لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ ہم وَلِیُّ اللہ کی موت اور گنہگار کی موت کو ایک جیسا کر دیں گے...؟نہیں...!! نہیں، ہر گز نہیں بلکہ گنہگار کی موت اَور ہے، وَلِیُّ اللہ کی موت اور ہے۔

اب یہاں دیکھئے! *جب گنہگار مرتا ہے تو اس کو بھی پانی سے غسل دیتے ہیں، وَلِیُّ اللہ کو بھی پانی سے غسل دیتے ہیں *گنہگار کو بھی 3کپڑوں کا کفن پہنایا جاتا ہے،وَلِیُّ اللہ کو بھی 3کپڑوں کا ہی کفن پہنایا جاتا ہے *گنہگار کی چار پائی کو بھی 4لوگ اُٹھاتے ہیں، وَلِیُّ اللہ کے جنازے کو بھی 4لوگ اُٹھاتے ہیں*گنہگار کے جنازے میں بھی 4تکبیریں ہوتی ہیں، وَلِیُّ اللہ کے جنازے میں بھی 4تکبیریں ہیں *گنہگار کو بھی مٹی میں دفن کردیا جاتا ہے، وَلِیُّ اللہ کو بھی مٹی ہی کی قبر میں اُتار دیا جاتا ہے *اب لگ یہی رہا ہے کہ گنہگار بھی مر کر