Hajj e Wida Ke Iman Afroz Waqiaat

Book Name:Hajj e Wida Ke Iman Afroz Waqiaat

نمازیں چھوڑتے رہو ، شرابی ، زانی رہو ، پھر حج کر آؤ تو سب مُعَاف ہو گیا بلکہ پہلے ان جُرموں سے صحیح توبہ کرو ، پِھر آیندہ ان کے قریب نہ جاؤ !  تُو اِنْ شَآءَ اللہ الْکَرِیْم ! حج کی برکت سے پچھلی کوتاہیوں  ( Mistakes ) کی مُعَافی ہو جائے گی۔ ( [1] )  

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب !                                                صَلَّی اللہ عَلٰی مُحَمَّد

حدیثِ پاک سے ملنے والے 2مدنی پُھول

پیارے اسلامی بھائیو ! اس ایمان افروز حدیثِ پاک پر ذرا غور فرمائیے ! ہمارے آقا و مولیٰ ، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم میدانِ عرفات میں ہیں ، یہ دُعائیں قُبُول ہونے کا مقام ہے ، میدانِ عرفات میں مانگی جانے والی دُعا کو حدیثِ پاک میں اَفْضَل دُعا فرمایا گیا ہے۔ ( [2] )  اس بابرکت مقام پر ہمارے پیارے آقا ، ہمارے جان سے عزیز آقا صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے دُعا فرمائی ، یہ دُعا کس کے لئے تھی ؟ اس دُعا کا عُنوان  ( Title ) کیا تھا ؟ سُبْحٰنَ اللہ ! میرے اور آپ کے آقا ، احمدِ مجتبیٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم    اپنے اُمَّتیوں کے لئے دُعا فرما رہے تھے۔

ذرا غور تو فرمائیے ! یہ کیسی عظیم شفقت ہے ، ہمارے آقا صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی ہم گنہگاروں پر یہ کیسی عنایت ہے... ! !  آپ دُنیا میں تشریف لائے ، تب بھی اُمّت کی فِکْر ، دُنیا سے ظاہِری پردہ فرمایا ، تب بھی اُمَّت کی فِکْر ، شبِ مِعْراج عرش پر گئے ، اللہ پاک کی بارگاہ میں پہنچے ، تب بھی اُمّت کی فِکْر ، اس کے عِلاوہ بھی راتوں کو سَر سجدے میں رکھ کر ہم گنہگاروں کی بخشش کے لئے آنسو بہاتے رہے ، غرض؛ یہ آقا کریم ، رَءُوْفٌ رَّحیم صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم


 

 



[1]...مرآۃ المناجیح ، جلد : 4 ، صفحہ : 145 - 146 بتغیر قلیل ۔

[2]...موطا امام مالک ، کتاب القرآن ، باب ما جاء فی الدعا ، صفحہ : 125 ، حدیث : 509 ۔