Book Name:Faizan e Imam Hasan Basri

اِنَّ لَدَیْنَاۤ اَنْكَالًا وَّ جَحِیْمًاۙ(۱۲) وَّ طَعَامًا ذَا غُصَّةٍ وَّ عَذَابًا اَلِیْمًاۗ(۱۳)   ( پارہ : 29 ، سورۂ مُزمِّل : 12-13 )

ترجَمہ کنز الایمان : بے شک ہمارے پاس بھاری بیڑیاں ہیں اور بھڑکتی آگ اور گلے میں پھنستا کھانا اور درد ناک عذاب۔

یہ آیت سنتے ہی آپ نے اپنا ہاتھ کھانے سے روک لیا اورایک لقمہ بھی نہ کھایا اور فرمایا : یہ کھانا یہاں سے ہٹا لو۔ دوسرے دن پھر آپ نے روزہ رکھا۔ اِفطار کے وقت جب آپ کے سامنے کھانا رکھا گیا تو آپ کو پھر وہی آیت یاد آگئی ۔ آپ نے ایک لقمہ بھی نہ کھایا اورفرمایا : یہ کھانا مجھ سے دورلے جاؤ ۔اسی طرح تیسرے دن بھی آپ رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ نے بغیر کچھ کھائے اسی طرح روزہ رکھ لیا۔

    آپ کے صاحبزادے نے جب آپ کی یہ حالت دیکھی کہ آپ نے بغیر کھائے 3 دن گزار دیئے ہیں تو وہ بہت پریشان ( Worried )  ہوئے اورزمانے کے مشہور ولی حضرت ثابِت بنانی ، حضرت یحییٰ اوردیگر اولیائے کرام  رَحمۃُ اللہ علیہم کی بارگاہ میں حاضر ہوئے اورعرض کی : حضور ! آپ جلد از جلد میرے والد کی مدد کو پہنچئے ، انہوں نے مسلسل 3 دن صرف چند گھونٹ پانی پی کر روزہ رکھا ہے اور3 دن سے کھانے کا ایک لقمہ تک نہیں کھایا ۔ ہم جب بھی ان کے سامنے سحری یا افطاری کے لئے کھانا پیش کرتے ہیں تو انہیں قرآنِ کریم کی یہ آیت یاد آجاتی ہے :

اِنَّ لَدَیْنَاۤ اَنْكَالًا وَّ جَحِیْمًاۙ(۱۲) وَّ طَعَامًا ذَا غُصَّةٍ وَّ عَذَابًا اَلِیْمًاۗ(۱۳)     ( پارہ : 29 ، سورۂ مُزمِّل : 12-13 )

ترجَمہ کنز الایمان : بے شک ہمارے پاس بھاری بیڑیاں ہیں اور بھڑکتی آگ اور گلے میں پھنستا کھانا اور درد ناک عذاب۔