Book Name:Hilm e Mustafa
1. اِنَّ اللَّهَ رَفِيقٌ يُحِبُّ الرِّفْقَ یعنیبیشکاللہ پاک رفیق ہے اور نرمی کو پسند فرماتا ہے ، وَيُعْطِي عَلَى الرِّفْقِ مَا لَا يُعْطِي عَلَى الْعُنْفِ ، اور نرمی پر وہ کچھ عطا فرماتا ہے ، جوسختی پر عطانہیں فرماتا ، وَمَا لَا يُعْطِي عَلَى مَا سِوَاهُ اور نرمی پر وہ کچھ عطا فرماتا ہے ، جو نرمی کے علا وہ کسی شے پر عطا نہیں فرماتا ۔ ( مسلم ، کتاب البر والصلۃ ، باب فضل الرفق ، الحدیث : ۲۵۹۳ ، ص۱۳۹۸ )
2. اِنَّ الرِّفْقَ لَا يَكُونُ فِي شَيْءٍ اِلَّا زَانَهُ یعنی جس چیز میں نرمی ہوتی ہے ، اسے زینت بخشتی ہے وَلَا يُنْزَعُ مِنْ شَيْءٍ اِلَّا شَانَهُ اورجس چیز سے نرمی نکل جاتی ہے ، اُسے عیب دارکردیتی ہے۔ ( مسلم ، کتاب البر والصلۃ ، باب فضل الرفق ، الحدیث : ۲۵۹۴ ، ص۱۳۹۸ )
3. مَنْ يُحْرَمُ الرِّفْقَ يُحْرَمُ الْخَيْرَ یعنی جو نرمی سے محروم رہا ، وہ ہربھلائی سے محروم رہا۔ ( مسلم ، کتاب البر والصلۃ ، باب فضل الرفق ، الحدیث : ۲۵۹۲ ، ص۱۳۹۸ )
4. مَنْ اُعْطِىَ حَظَّهُ مِنَ الرِّفْقِ یعنی جسے نرمی میں سے حصہ دیاگیا فَقَدْ اُعْطِىَ حَظَّهُ مِنْ خَيْرِ الدُّنْيا وَالْآخِرَةِ اسے دنیاوآخرت کی اچھائیوں میں سے حصہ دیا گیا۔ ( مسند احمد ، رقم۲۵۳۱۴ ، ج۹ ، ص۵۰۴ )
صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب ! صَلَّی اللہ عَلٰی مُحَمَّد
پیارے اسلامی بھائیو ! بعض ایسے بھی نادان ہوتے ہیں ، جو غصے کو بہادری ، مردانگی ، عّزت ِنفس اور بُلند ہمّتی قرار دیتے ہیں ، ایسی سوچ رکھنے والوں کو نبیِ کریم ، روفٌ رَّحیم صَلَّی اللہ عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ کی حلم اورنرمی والی سُنَّت پر عمل کرنا چاہیے ، کہ نرمی کے بے شُمار فوائدہیں ۔
سرکار صَلَّی اللہ عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ کی انفرادی کوشش !
مَروِی ہے کہ ایک نَوجَوان ، رَسُولُ اللہ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ کی بارگاہ میں حاضِرہوااور عَرْض کرنے لگا : یارَسُوْلَاللہ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ ! مجھے بَدکاری کی اِجازَت دیجئے۔یہ سنتے ہی تمام صَحابۂ