Book Name:Hilm e Mustafa
الیاس عطار قادری دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ کے رسالے” 101مدنی پھول“ سے چھینکنے کی چند سنتیں و آداب سُنتے ہیں :
پہلے دو فرامینِ مُصْطَفٰے صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ ملاحظہ ہوں : * اللہ پاک کو چھینک پسند ہے اور جماہی ناپسند۔ ( بخاری ، ۴ / ۱۶۳ ، حدیث : ۶۲۲۶ ) * جب کسی کو چھینک آئے اور وہاَلْحَمْدُ لِلّٰہ کہے تو فِرِشتے کہتے ہیں : رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ اور اگر وہ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَکہتا ہے تو فِرِشتے کہتے ہیں : اللہ تجھ پر رَحم فرمائے۔ ( معجم کبیر ، ۱۱ / ۳۵۸ ، حدیث : ۱۲۲۸۴ ) * چھینک کے وَقت سر جھکایئے ، منہ چُھپایئے اور آواز آہِستہ نکالئے ، چھینک کی آواز بُلند کرنا حَماقت ( یعنی بیوقوفی ) ہے۔ ( رَدُّ الْمُحتار ، ۹ / ۶۸۴ ) * چھینک آنے پر اَلْحَمْدُ لِلّٰہ کہنا چاہیے ( خزائنُ العرفان صَفْحَہ3پر طَحطاوی کے حوالے سےچھینک آنے پرحمدِ الہٰی کو سُنّتِ مُؤَکَّدہ لکھا ہے ) بہتر یہ ہے کہاَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْن یا اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ عَلٰی کلِّ حَال کہے * سُنْنے والے پر واجِب ہے کہ فو راً یَر حَمُکَ اللہ ( یعنی اللہ پاک تجھ پر رَحْم فرمائے ) کہے۔اوراتنی آواز سے کہے کہ چھینکنے والاخُود سُن لے۔ ( بہارِشريعت حصّہ۱۶ص۱۱۹ )
( اعلان )
چھینکنے کی بقیہ سنتیں اور آداب تربیتی حلقوں میں بیان کیے جائیں گے لہٰذا ان کو جاننے کیلئے تربیتی حلقوں میں ضرور شرکت کیجئے ۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب ! صَلَّی اللہ عَلٰی مُحَمَّد
دعوتِ اسلامی کے ہفتہ وار سُنَّتوں بھرے اِجْتِماع میں
پڑھےجانے والے6 دُرودِ پاک اور 2دعائیں