Book Name:Mehfil e Milad Mustafa Ke Barakat

بعض لوگ اس پر تنقید ( Criticize )  کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ آخر یہ محفلِ میلاد کا کونسا موقع ہے ؟  شادِی ہے، محفل کرنی ہے، کرو !  لیکن اسے محفلِ میلاد کیوں کہتے ہو ؟  اس موقع پر ذِکْرِ مصطفےٰ کیوں کرتے ہو ؟  

ایسی تنقید کرنے والوں کی خِدْمت میں ایک سادہ سا سوال ہے : حضرت موسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام 70 افراد کو لے کر کوہِ طُور پر گئے، اُن 70 افرادنے گستاخی کی، اُن پر عذاب آیا، حضرت موسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام نے رحمت کی دُعا مانگی، اب بتائیے !  یہ ذِکْرِ مصطفےٰ کا کونسا موقع ہے ؟  اس پُورے واقعے میں وہ کونسا پہلو ہے جو تقاضا کرتا ہے کہ ذِکْرِ مصطفےٰ بھی کیا جائے ؟  مگر قربان جائیے !  اللہ پاک کو اپنے محبوب  ( صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم )  سے محبّت ہی کچھ ایسی ہے، بات رحمت کی ہوئی تھی، حضرت موسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام نے اپنی اُمّت کے لئے رحمت مانگی تھی، اللہ پاک نے اپنے محبوب صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کا ذِکْر شروع فرما دیا اور پھر ذِکْر بھی یُوں نہیں کہ بس کہہ دیا جائے : اے موسیٰ !  خاص الخاص رحمت اُمّتِ مصطفےٰ کو ملے گی۔ نہیں !  نہیں... ! ! ذِکْر محبوب کا ہو تو بات مختصر  ( Short ) نہیں کی جاتی، محبوب کا ذِکْر تفصیل سے ہی کیا جاتا ہے، اللہ پاک نے بھی اپنے محبوب صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کا ذِکْر تفصیل سے  کیا، ایک، دو نہیں پُوری 9 صِفَات بیان فرمائیں، پھر محبوب صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کے غُلاموں کی بھی شان بیان فرمائی۔

سُبْحٰنَ اللہ !  اس سے پتا چلا؛ محبوب کا ذِکْر کرنے کے لئے موقعوں کی جانچ نہیں کی جاتی بلکہ موقعے تلاش کئے جاتے ہیں، ذِکْرِ محبوب کے لئے خُود پہلو نکالے جاتے ہیں، بات بات پر ذِکْرِ محبوب کیا جاتا ہے۔  

چار سُو ہیں کیا چھماچھم رحمتوں کی بارشیں   جھومتے ہیں ابرِباراں عیدِمیلادُالنَّبی