Fazail e Hasnain e Karimain

Book Name:Fazail e Hasnain e Karimain

حکیمُ الْاُمَّت حضر ت مُفتِی احمد یارخان رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ اس حدیثِ پاک کے الفاظ’’ کاش !  دُنیا میں ہماری کھالیں قَینچیوں سے کاٹی جاتیں‘‘کے تحت فرماتے ہیں  : ’’یعنی تمنّا وآرزُو کریں گے کہ ہم پر دُنیامیں ایسی بیماریاں آئی ہوتیں  ، تاکہ ہم کو بھی وہ ثواب آج ملتا جو دوسرے بیماروں اور آفت زَدوں کو مل رہا ہے۔‘‘ ( مرآۃ  ، ۲/۴۲۴ )

حَسَنَیْنِ کَرِیْمَیْن  کی آپس کی مَحَبَّت  : 

حضرت  ابُوہُرَیْرہ رَضِیَ اللہ  عَنْہُ سے روایت ہے کہ رَسُوْلُ اللہ صَلَّی اللہ  عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّم   نے ارشاد فرمایا :  کسی مسلمان کے لئے یہ بات جائز نہیں ہے کہ وہ اپنے بھائی کے  ساتھ  تین ( 3 )  دن رات سے زیادہ تَعَلُّق توڑے۔ان میں جو بات چیت کرنے میں پہل کرے گا ،  و ہ جنت کی طرف جانے  میں بھی پہل کرے گا۔حضرت ابُو ہُرَیْرہ رَضِیَ اللہ  عَنْہُ فرماتے ہیں :  مجھے یہ بات پہنچی کہ حَضراتِ حَسَنَیْنِ کَرِیْمَیْن  رَضِیَ اللہ  عَنْہُما کے دَرْمِیان کوئی شَکَر رَنْجی ہوگئی ہے۔میں امام حُسَین رَضِیَ اللہ  عَنْہُ  کی خِدمَت میں حاضِر ہُوا اور عَرْض کی : لوگ آپ کی پیروی کرتے ہیں اور آپ حَضرات ایک دوسرے سے ناراض ہیں اور باہَم قَطْع تَعلُّق کر رکھا ہے۔آپ ابھی امام حَسَن رَضِیَ اللہ  عَنْہُ کے پاس جائیں اور انہیں راضی کریں کیونکہ آپ ان سے چھوٹے ہیں  ، امام حُسین رَضِیَ اللہ  عَنْہُ نے فرمایا :  اگر میں نے نبیِّ کریم صَلَّی اللہ  عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّم  کو یہ فرماتے ہوئے نہ سُنا ہوتا کہ جب دو ( 2 )  آدَمیوں کے درمیا ن قَطع تَعَلُّق ہوجائے  ، توان میں جو بات چیت کرنے میں پہل کرے گا و ہ پہلے جنَّت میں جائے گا ، میں مُلاقات کرنے میں ضَرُور پَہَل کرتا  ، مگر میں اِس بات کوپسند نہیں کرتا کہ میں ان سے پہلے جنَّت میں چلاجاؤں۔

حضرت ابُوہُرَیْرہ  رَضِیَ اللہ  عَنْہُ فرماتے ہیں  : اس کے بعد میں حضرت امام حسن رَضِیَ اللہ  عَنْہُ کی بارگاہ میں حاضر ہوا اور انہیں سارا واقعہ سُنایا : امام حسن  رَضِیَ اللہ  عَنْہُ نے فرمایا کہ امام حسین نے جو بات کہی ہے