Book Name:Asmani Kitab Aur Hazrat Umar

ہو ، پھر مسلمان کیوں نہیں ہو جاتے؟ اس پر انگریز نے ایسا عبرتناک جوا ب دیا کہ اسے سُن کر ہر غیرت مند مسلمان کی پیشانی پر ندامت سے پسینہ آجائے۔ اس نے کہا : میں جب اُس اسلام کو دیکھتا ہوں جو اسلامی کتابوں میں لکھا ہے تو میرے دِل میں اسلام کی حقّانیت گھر کر جاتی ہے مگر جب میں اُس اسلام کو دیکھتا ہوں جس پر آج کے مسلمان عَمَل کر رہے ہیں تو میرے دِل میں اسلام سے انتہائی نفرت پیدا ہو جاتی ہے۔ ( [1] )

بَن گئے تنکے نشیمن کے قفس کی تیلیاں     بَن گیا کیا؟ ہم چلے تھے کیا بنانے کے لئے

وضاحت : گھر بنانا تھا ، قید خانہ بن گیا ، ہم بنا کیا رہے تھے؟ اور بن کیا گیا؟ مطلب یہ کہ ہم اُلٹے رستے کے مُسَافِر ہو گئے ، ہونا تو یہ چاہئے تھا کہ ہم دوسروں کے لئے نمونۂ زِندگی بنتے ، ہمارے سبب سے اسلام کو ترقی ملتی مگر الٹ ہو گیا ، لوگ ہمارے سبب سے اسلام سے نفرت کرنے لگے۔

اے عاشقانِ رسول ! ہم نے مسلمانوں کے دوسرے خلیفہ حضرت عمر فاروقِ اعظم  رضی اللہُ عنہ    کا   ذِکْرِ خیر سُنا ، آپ نے ساری زِندگی اسلام کی سربلندی کے لئے بَسَر فرمائی ، آئیے ! ہم بھی دِل سے دُنیا کی محبت نکالیں * مال و دولت کی حِرْص سے پیچھا چھڑائیں * ذاتی لڑائی جھگڑے مٹا کر سب ایک ہو جائیں * اِتّفاق و اِتِّحاد کے ساتھ سب عاشقانِ رسول مِل کر دِین کی خِدْمت کریں * ہم اپنا کردار دِین کے مطابق بنائیں * اپنے کام دِین و شریعت کے مطابق ڈھالیں * اپنا چال چلن بدلیں * اپنا طرزِ زِندگی ( Lifestyle ) اسلامی اُصُولوں کے مطابق بنائیں * آئیے ! سُنّتوں کی چلتی پھرتی تَصْوِیر بنیں * سَر پر عِمامہ ہو * چہرے پر داڑھی ہو * زبان پر سچائی ہو * کردار میں امانت داری * ہمدردی * رحم


 

 



[1]...عرفانی تقریریں ، بیان : زوال کے  اسباب ، صفحہ : 101بتغیر قلیل۔