Book Name:Asmani Kitab Aur Hazrat Umar

سیّدہ فاطمۃ الزہرا   رضی اللہُ عنہ ا   کی شہزادی ہیں ، آپ حضرت عمر فاروقِ اعظم رضی اللہُ عنہ  کی زوجیت میں تھیں ، ایک دِن حضرت عمر فاروقِ اعظم رضی اللہُ عنہ  نے دیکھا کہ حضرت اُمِّ کلثوم   رضی اللہُ عنہ ا   زار و قطار رو رہی ہیں ، آپ نے رونے کا سبب پوچھا تو زوجہ محترمہ نے عرض کیا : اے اَمِیْرُ الْمُؤْمِنِیْن ! کعبُ الْاَحْبَار کہتے ہیں کہ آپ جہنّم کے دروازے پر ہیں۔

حضرت عمر فاروقِ اعظم  رضی اللہُ عنہ  نے یہ سُنا تو آپ پر خوفِ خُدا طاری ہو گیا ، آپ نے فوراً حضرت کعبُ الْاَحْبَار  رضی اللہُ عنہ   کو بُلایا ۔  حضرت کعب  رضی اللہُ عنہ  نے حاضِر ہوتے ہی عَرْض کیا : اے اَمِیْرُ الْمُؤْمِنِیْن ! مجھ پر جلدی مت کیجئے ! اللہ پاک کی قسم ! ذُوالحج کا مہینا ختم ہوتے ہی آپ جنّت میں تشریف لے جائیں گے۔

حضرت عمر فاروقِ اعظم  رضی اللہُ عنہ  نے یہ بات سُنی تو حیرت سے فرمایا : اَيَّ شَيْءٍ هٰذَا مَرَّةً فِي الْجَنَّةِ وَمَرَّةً فِي الَّنارِ؟یعنی اے کعب ! یہ کیا بات ہوئی...؟؟ کبھی کہتے ہومَیں جہنّم کے دروازے پر ہوں ، اورکبھی کہتے ہومیں جنّتی ہوں؟ حضرت کعب   رضی اللہُ عنہ  نے عَرْض کیا : وَالَّذِيْ نَفْسِيْ بِيَدِهٖ ! اِنَّا لَنَجِدُكَ فِيْ كِتَابِ اللہِ عَلٰى بَابٍ مِّنْ اَبْوَابِ جَهَنَّمَ تَمْنَعُ النَّاسَ اَنْ يَقْعُوْا فِيْهَا ، فَاِذَا مِتَّ لَمْ يَزَالُوْا يَقْتَحِمُوْنَ فِيْهَا اِلٰى يَوْمِ الْقِيَامَةِ یعنی اے اَمِیْرُ الْمُؤْمِنِیْن ! اس ذات کی قسم جس کے قبضے میں میری جان ہے !  ہم نے اللہ پاک کی کتاب میں پڑھا ہے کہ آپ جہنّم کے دروازے پر ہیں اور لوگوں کو جہنّم میں گرنے سے روک رہے ہیں ،  جب آپ دُنیا سے تشریف لے جائیں گے تو لوگ قیامت تک جہنّم میں گرتے رہیں گے۔ ( [1] )


 

 



[1]...کنز العمال ، کتاب الفضائل ، جز : 12 ، جلد : 6 ، صفحہ : 256 ، حدیث : 35782۔