Masjid Ke Adaab

Book Name:Masjid Ke Adaab

چنانچہ مُفتی احمد یار  خان نعیمی رَحْمَۃُ اللہِ  عَلَیْہ  فرماتے ہیں : زندگی میں لوگوں کی سننے کی طاقت مختلف ہوتی ہے ،  بعض قریب سے سنتے ہیں ،  جیسے عام لوگ اور بعض دُور سے بھی سُن لیتے ہیں جیسے پیغمبر اور اَولیاء۔ مرنے کے بعد یہ طاقت بڑھتی ہے گھٹتی نہیں  ، لہٰذا عام مُردو ں کو ان کے قبرستان میں جاکرپُکار سکتے ہیں دُور سے نہیں ،  لیکن انبیاء واَولیاء عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلام کو دُور سے بھی پُکارسکتے ہیں ،  کیونکہ وہ جب زندگی میں دُور سے سُنتے تھے تو بعدِوفات بھی سُنیں گے۔

  ( علم القرآن  ، ص۲۰۸ )

 ( 3 )    پیارے پیارے اسلامی بھائیو!ولیِ اَقْرَب یعنی میّت کا سب سےقریبی رشتہ دار ،  اگر نمازِ جنازہ نہ پڑھ سكے ، تو اُسے قبر پر جنازہ پڑھنے کا اِخْتیار ہے۔ جیسا کہ بہارِ شریعت جلد اول صفحہ 838 پر ہے کہ  : ولی کے سوا کسی ایسے نے نمازِ ( جنازہ ) پڑھائی جو ولی پرمُقدم  ( افضل ) نہ ہو اورولی نے اُسے اجازت بھی نہ دی تھی ،  تو ا گر ولی نماز میں شریک نہ ہوا تو نماز کا اِعادہ کر سکتا ہے اور اگر مُردہ دفن ہوگیا ہے تو قبر پر  ( بھی ) نمازِ ( جنازہ )  پڑھ سکتا ہےاور ہمارے پیارے آقا  صَلَّی اللہُ  عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّم   اپنے زمانَۂ اقدس میں  تمام  مسلمانوں کے ولیِ اقرب ہیں : چنانچہ اعلیٰ حضرت ، اِمام احمد رضا خان  رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ  عَلَیْہ ارشاد فرماتے ہیں :  زمانۂ اقدسِ حُضُور سیّدِ عالَم  صَلَّی اللہُ  عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّم   میں تمام مسلمین کے ولیِ اَحَق واَقْدَم ( سب سے بڑے مالک )  خُودحُضُورپُرنور  صَلَّی اللہُ  عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّم   ہیں۔ ( خود  ) رَسُوْلُاللہ  صَلَّی اللہُ  عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّم   اِرْشاد فرماتے ہیں :  اَنَااَولٰی بِالْمُؤمِنِیْنَ مِنْ اَنْفُسِھِم یعنی میں مُسَلمانوں کا ان کی جانوں سےزیادہ مالک ہوں۔  ( مسلم ،  کتاب الفرائض  ، باب ترک مالًا فلو رثتہ ، ۸۷۴ / ۱۶۱۹ ) توجونمازِجنازہ حُضُور  صَلَّی اللہُ  عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّم   کواِطلاع دئیے بغیر اور لوگ پڑھ لیں ،  پھر حضور  صَلَّی اللہُ  عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّم   اس پر اعادہ فرمائیں تو یہ ایسا ہی ہے جیسے نمازِ اَوّل ( پہلی نمازِجنازہ ) ولی کے علاوہ کسی غیر نے پڑھائی۔ ولیِ اَحَق اختیارِ اِعادہ  ( یعنی دوبارہ پڑھنے کا اختیار )  رکھتا ہے۔  ( فتاویٰ رضویہ ،  ۹ / ۲۹۱ ، ملخصاً ) اسی لیےسرکار عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام نےاُمِّ محجن رَضِیَ اللہُ  عَنْہ اکی قبرپر تشریف لے جاکرنمازِ جنازہ اَدا فرمائی اورجب ان سے افضل عمل کے بارے میں پُوچھا تو اُنہوں نے  مسجد کی صفائی کوافضل عمل بتایا۔