Book Name:Surah-e-Al Qaria

اَلْقَارِعَةُ : قیامت کے ناموں میں سے ایک نام ہے۔  یہ لفظ “ قَرْعٌ “ سے بنا ہے۔ ایک چیز کو دوسری چیز پر اس زَور سے مارا جائے کہ  اس سے گرج دار آواز پیدا ہو ، اسے عربی میں قَرْعٌ کہتے ہیں۔ ([1]) یہ آواز جتنی زور دار ہو ، اتنی ہی دِل دہلانے والی ہوتی ہے اور اگر آدمی غفلت میں ہو یا اپنے دھیان میں بیٹھا ہو تو اچانک ایسی گرج دار آواز سے دِل زیادہ دَہل جاتا ہے۔ مثلاً  * آدمی اپنے دھیان میں بیٹھا کام میں مَصْرُوف ہو ، کوئی شخص اس کے پاس اچانک بلند آواز سے بولے بلکہ کسی کو زور دار چھینک ہی آجائے تو بعض دفعہ آدمی چُونک پڑتا ہے اور جسم پر کپکپی طاری ہو جاتی ہے * بندہ سویا ہو ، اس کے قریب کوئی شَور کرے تو بندہ اچانک خوف زَدہ ہو کر اُٹھ جاتا ہے * بعض دفعہ گاڑیوں کے ہارن کی کان پھاڑ آواز سے دِل دَہَل جاتا ہے ، کانوں میں شاں شاں ہونے لگتی ہے۔ اب ذرا اِن مثالوں کو ذہن میں رکھ کر اُس وقت کا تصور باندھئے ! جب سب لوگ اپنے اپنے کاموں میں مَصْرُوف ہوں گے ، کوئی گھر میں ہو گا ، کوئی بازار میں ہو گا ، تاجِر کاروبار میں مَصْرُوف ہوں گے ، کسان کھیتوں میں کام کر رہے ہوں گے ، کوئی کھانا کھا رہا ہو گا ، خواتین اپنے گھر کے کام کاج میں مَصْرُوف ہوں گی ، کوئی اپنے دوستوں کے ساتھ بیٹھا باتیں کر رہا ہو گا ، اس وقت اچانک زور دار زلزلہ برپا ہو گا ، پُوری زمین ہِل جائے گی ، آسمان پھٹ جائیں گے ، ستارے بارِش کی طرح زمین پر جَھڑ جائیں گے ، بلند و بالا پہاڑ ٹوٹ پھُوٹ جائیں گے ، بڑے بڑے سَیّارے آپس میں ٹکرا کر رَیزہ ریزہ ہو جائیں گے ، تَصَوُّر کیجئے! اس وقت کیسی ہولناک کڑک پیدا ہو گی! کتنا خوفناک دھماکا ہو گا..! اس وقت دِل کیسے دَہَلْ جائیں گے! کیسی بدحواسی طارِی ہو گی...!! اللہ پاک ارشاد فرماتا ہے :

اِنَّ زَلْزَلَةَ السَّاعَةِ شَیْءٌ عَظِیْمٌ(۱) یَوْمَ تَرَوْنَهَا تَذْهَلُ كُلُّ مُرْضِعَةٍ عَمَّاۤ اَرْضَعَتْ وَ تَضَعُ كُلُّ ذَاتِ حَمْلٍ حَمْلَهَا وَ تَرَى النَّاسَ سُكٰرٰى وَ مَا هُمْ بِسُكٰرٰى  (پارہ : 17 ، سورۂ حج : 1-2)           

ترجمہ : بےشک قیامت کا زلزلہ بہت بڑی چیز ہے ، جس دِن تم اسے دیکھو گے (تو حالت یہ ہو گی کہ) ہر دُودھ پلانے والی اپنے دُودھ پیتے بچے کو بھول جائے گی اور ہر حمل والی اپنا حمل ڈال دے گی اور تُو لوگوں کو دیکھے گا جیسے نشے میں ہیں حالانکہ وہ نشہ میں نہیں ہوں گے۔


 

 



[1]...تفسیر روح المعانی ، پارہ : 30 ، القارعۃ ، زیرِ آیت : 1 ، جلد : 15 ، جزء : 30 ، صفحہ : 621۔