Book Name:Sara Quran Huzoor Ki Nemat Hai

اللہ پاک ارشاد فرماتا ہے :

فَلَا وَ رَبِّكَ لَا یُؤْمِنُوْنَ حَتّٰى یُحَكِّمُوْكَ فِیْمَا شَجَرَ بَیْنَهُمْ ثُمَّ لَا یَجِدُوْا فِیْۤ اَنْفُسِهِمْ حَرَجًا مِّمَّا قَضَیْتَ وَ یُسَلِّمُوْا تَسْلِیْمًا(۶۵)  (پارہ5 ، سورۃالنساء : 65)                                                                                                          

ترجمہ کنز الایمان : تو اے محبوب تمہارے رب کی قسم وہ مسلمان نہ ہوں گے جب تک اپنے آپس کے جھگڑے میں تمہیں حاکم نہ بنائیں پھر جو کچھ تم حکم فرما دو اپنے دلوں میں اس سے رکاوٹ نہ پائیں اور جی سے مان لیں۔

اس آیتِ مبارکہ کے تحت تفسیر صراطُ الجنان میں جو مدنی پھول درج ہیں ، آئیے! ان میں سے چند سنتے ہیں : 1 : اس آیت میں اللہ پاک نے اپنے ربّ ہونے کی نسبت اپنے حبیب  صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  کی طرف فرمائی اور فرمایا : اے حبیب! تیرے ربّ کی قسم۔ یہ نبی کریم  صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  کی عظیم شان ہے کہ اللہ پاک اپنی پہچان اپنے حبیب  صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  کے ذریعے سے کرواتا ہے۔

2 : (اللہ پاک نے )حضور پُرنور  صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  کا حکم ماننا فرض قرار دیا اور اس بات کو اپنے ربّ ہونے کی قسم کے ساتھ پختہ کیا۔

3 : (اللہ پاک نے )حضور ِاکرم  صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  کا حکم ماننے سے انکار کرنے والے کو کافر قرار دیا۔

4 : رسو لِ کریم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  کا حکم دل و جان سے ماننا ضروری ہے اور اس کے بارے میں دل میں بھی کوئی رکاوٹ نہیں ہونی چاہیے ۔ اسی لئے آیت کے آخر میں فرمایا کہ پھر اپنے دلوں میں آپ  صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  کے حکم کے متعلق کوئی رکاوٹ نہ پائیں اور دل و