Book Name:Sara Quran Huzoor Ki Nemat Hai

پیارے اسلامی بھائیو! ہمارےآج کےبیان کاموضوع ہے “ سارا قرآن حضور صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  کی نعت ہےجس میں ہم حضورنبیِ کریم ، صاحبِ خُلقِ عظیم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَ سَلَّم کی شان وعظمت ، فضائل و برکات اورحضور صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  کی وہ خصوصیات جو قرآنِ کریم میں بیان کی گئی ہیں ، مثلاًقرآنِ کریم میں کہیں آپ کوشفاعت کرنے والافرمایا گیا تو کہیں آپ کو سِراجاًمُّنیرًا (یعنی چمکتا ہوا سورج)فرمایاگیا۔ کہیں آپ کو  یٰس و طٰہٰ فرمایا گیا تو کہیں آپ کو مزّمّل و مُدّ ثّر فرمایاگیا ، الغرض اللہ پاک نےاپنےمحبوب  صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  کوجن بےشمار اوصاف اورخصوصیات سے نوازا ہے ، ان کےمتعلق  کچھ سُنیں گے۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب!                                               صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

آئیے!عظمتِ مصطفیٰ سے معمورکچھ واقعات   سُنتے ہیں ، پھر ان سے متعلق قرآنی آیات اوراس کی تفسیر کے مدنی پھول بھی سنتے ہیں :

یَارَسُوْلَ اللہِ اُنْظُرْحَالَنَا

جب حضورِاقدس صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَسَلَّمَ صحابۂ کرام رَضِیَ اللہُ عَنْہُم کو کچھ تعلیم و تلقین فرماتے تو وہ کبھی کبھی درمیان میں عرض کیا کرتے۔ “ رَاعِنَا یَارَسُوْلَ اللہ “ اس کے یہ معنٰی تھے کہیَارَسُوْلَ اللہ! صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم ، ہمارے حال کی رعایت فرمائیے یعنی کلامِ اقدس کو اچھی طرح سمجھ لینے کا موقع دیجئے۔ یہودیوں کی لغت میں یہ کلمہ بے ادبی کا معنی رکھتا تھا اور انہوں نے اسی بُری نیت سے کہنا شروع کردیا۔ حضرت سعد بن معاذ  رَضِیَ اللہُ عَنْہُ یہودیوں کی اِصطلاح سے واقف تھے۔ آپ نے ایک روز یہ کلمہ ان کی زبان سے سُن کر فرمایا : اے دشمنانِ خدا !تم پر اللہ کی لعنت ، اگر میں نے اب کسی کی زبان سے یہ کلمہ